Maktaba Wahhabi

66 - 692
’’اے اہل کتاب!تمھارے پاس رسولوں کے ایک طویل وقفے کے بعد ہمارا(آخری)رسول آگیا ہے جو تمھارے لیے(ہمارے احکام)واضح کر رہا ہے،مبادا یہ کہو کہ ہمارے پاس خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا کوئی نہیں آیا۔سو(اب)تمھارے پاس خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا آگیا ہے۔‘‘[1] ارشادِ عالی ہے:﴿وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ﴿١٠٧﴾ ’’اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔‘‘[2] ارشادِ گرامی ہے:﴿هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُوا مِن قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ﴿٢﴾ ’’اسی نے ان پڑھوں میں انھی میں سے ایک رسول بھیجا جو ان کے رو برو اس کی آیات پڑھتا ہے اور انھیں(گناہوں سے)پاک کرتا اور انھیں کتاب وحکمت کی تعلیم دیتا ہے اور یقینا وہ اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔‘‘[3] نیز فرمایا:﴿مُّحَمَّدٌ رَّسُولُ اللّٰهِ﴾’’محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)اللہ کے رسول ہیں۔‘‘[4] مزید فرمایا:﴿تَبَارَكَ الَّذِي نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَىٰ عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَالَمِينَ نَذِيرًا﴿١﴾ ’’بابرکت ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے پر(حق وباطل میں)فرق کرنے والی کتاب نازل کی تاکہ وہ جہان والوں کے لیے ڈرانے والا ہو۔‘‘[5] اور فرمایا:﴿مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ اللّٰهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ﴾ ’’محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)تمھارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور نبیوں(کے سلسلے)کو ختم کرنے والے ہیں۔‘‘[6] یہ بھی فرمایا:﴿اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانشَقَّ الْقَمَرُ﴾’’قیامت قریب آگئی اور چاند(دو)ٹکڑے ہو گیا۔‘‘[7] فرمانِ باری ہے:﴿إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ﴾’’بے شک ہم نے تجھے کوثر عطا کی۔‘‘[8] فرمانِ ربانی ہے:﴿وَلَسَوْفَ يُعْطِيكَ رَبُّكَ فَتَرْضَىٰ﴾’’اورعنقریب تجھے تیرا پروردگار وہ کچھ دے گا کہ تو راضی ہو جائے گا۔‘‘[9] فرمانِ الٰہی ہے:﴿عَسَىٰ أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُودًا﴾’’قریب ہے کہ تیرا رب تجھے مقامِ محمود پر فائز کر دے۔‘‘[10] ارشادِ گرامی ہے:﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللّٰهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ﴾
Flag Counter