Maktaba Wahhabi

677 - 692
تنبیہ:بعض علماء نے جنین(پیٹ میں بچہ)کی دیت اس کی ماں کادسواں حصہ بھی کہا ہے۔بنا بریں امام مالک رحمہ اللہ نے اس کی قیمت پچاس دینار یا چھ سو درہم قرار دی ہے۔ ٭ اعضاء کی دیت کا تعین: درج ذیل اعضاء میں(ایک مقتول کی)پوری دیت ہے: 1: عقل زائل ہو جائے۔ 2: دونوں کانوں کے ضائع ہونے سے قوت سماعت ختم ہو جائے۔ 3: دونوں آنکھوں کے ضیاع سے بینائی زائل ہو جائے۔ 4: زبان یا ہونٹ کٹنے سے آواز ختم ہو جائے۔ 5: ناک کٹنے سے سونگھنے کی قوت زائل ہو جائے۔ 6: آلۂ تناسل یا خصیتین کٹنے سے قوت جماع مفقود ہو جائے۔ 7: پیٹھ کی ہڈی ٹوٹنے سے کھڑا ہونے یا بیٹھنے سے معذور ہو جائے،اس لیے کہ عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کی دستاویز میں،جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لکھوایا تھا،تحریر ہے:((فِي الْأَنْفِ إِذَا أُوْعِبَ جَدْعُہُ الدِّیَۃُ،وَفِي اللِّسَانِ الدِّیَۃُ،وَفِي الشَّفَتَیْنِ الدِّیَۃُ،وَفِي الْبَیْضَتَیْنِ الدِّیَۃُ،وَفِي الصُّلْبِ الدِّیَۃُ،وَفِي الْعَیْنَیْنِ الدِّیَۃُ)) ’’ناک پوری کٹ جائے تو اس میں پوری دیت ہے،زبان میں دیت ہے،ہونٹوں میں دیت ہے،خصیتین میں دیت ہے،آلۂ تناسل میں دیت ہے،پیٹھ میں دیت ہے اور دونوں آنکھوں میں دیت ہے۔‘‘[1] اعضاء میں عورت کی دیت مرد کی دیت سے نصف(1/2)ہے اور زخموں میں مرد کی تہائی دیت سے زائد میں نصف دیت ہے اور اگر تہائی یا تہائی سے کم ہو تو اس کے زخم کی دیت مرد کے زخم کی دیت کے برابر ہے۔ ٭ جن چیزوں میں نصف دیت واجب ہوتی ہے: 1. ایک آنکھ میں 2. ایک کان میں 3. ایک ہاتھ میں 4.ایک پاؤں میں 5.ایک ہونٹ میں 6.ایک خصیے میں 7. ایک ابرو میں 8. عورت کے ایک پستان میں۔ تنبیہ:ایک انگلی کے کٹنے میں دس اونٹ دیت ہے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((دِیَۃُ أَصَابِعِ الْیَدَیْنِ وَالرِّجْلَیْنِ سَوَائٌ:عَشْرَۃٌ مِّنَ الإِْبِلِ لِکُلِّ إِصْبَعٍ)) ’’ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کی دیت برابر ہے،یعنی ہر انگلی کے لیے دس اونٹ ہیں۔‘‘[2]
Flag Counter