Maktaba Wahhabi

504 - 692
’’اے ایمان والو!جب جمعہ کے دن نماز کی اذان دی جائے تو اللہ کے ذکر کے لیے جلدی کرو اور خرید و فروخت چھوڑ دو۔‘‘[1] 15 درختوں پر پھلوں یا کھڑی فصل کی تجارت: کوئی شخص بیل پر لگے انگوروں کے وزن کا اندازہ کر کے انھیں کشمش(کی معین مقدار)کے عوض فروخت نہیں کر سکتا اور نہ ہی کھڑے کھیت کی متوقع آمدن کا اندازہ لگا کر اسے متعین کردہ غلے کے عوض فروخت کر سکتا ہے اور نہ ہی درخت پر لگی کھجور کو اتری ہوئی خشک کھجور کے عوض اندازے سے فروخت کر سکتا ہے۔ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ((نَھٰی رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنِ الْمُزَابَنَۃِ:أَنْ یَّبِیعَ ثَمَرَ حَائِطِہِ،إِنْ کَانَ نَخْلًا بِتَمْرٍ کَیْلًا،وَإِنْ کَانَ کَرْمًا أَنْ یَّبِیعَہُ بِزَبِیبٍ کَیْلًا،وَإِنْ کَانَ زَرْعًا أَنْ یَّبِیعَہُ بِکَیْلِ طَعَامٍ،وَنَھٰی عَنْ ذٰلِکَ کُلِّہِ)) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’مزابنہ‘‘یعنی باغ کا پھل فروخت کرنا،اگر کھجور ہے تو(اتری ہوئی)خشک کھجور کے ماپ کے حساب سے،اگر انگور ہے تو کشمش کے ماپ کے حساب سے اور اگر کھیت ہے تو غلے کے وزن کے حساب سے،آپ نے ان تمام صورتوں سے منع کیا ہے۔‘‘[2] البتہ اس میں سے ایک صورت مستثنیٰ ہے جس کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رخصت دی ہے کہ ایک شخص نے کسی کو اپنے باغ میں سے کھجور کا ایک یا زیادہ درخت ہبہ کر دیے ان کی متوقع آمدنی پانچ وسق(تقریباً چھ سو 30کلو)خشک کھجور سے زائد نہیں ہے،اب جسے درخت ہبہ کیے گئے ہیں وہ ان سے تازہ کھجور حاصل کرنے کے لیے وقتًا فوقتًا آتا ہے،اس کے بار بار آنے سے ہبہ کرنے والے کے لیے کسی قسم کی تنگی پیدا ہوتی ہے،چنانچہ وہ اس تنگی سے بچنے کے لیے اس آدمی کو اس بات پر آمادہ کر لیتا ہے کہ وہ ہبہ شدہ درختوں کی متوقع آمدن کا اندازہ لگا کر اس کے برابر اتری ہوئی خشک کھجور لے لے تو یہ ’’بیع عریہ‘‘ہے اور جائز ہے۔[3] 16 بیع استثنا: مسلمان اس انداز کی ’’بیع‘‘بھی نہیں کر سکتے کہ ایک چیز بیچ دیں اور اس میں سے کچھ مجہول چیز مستثنیٰ کر لیں۔ہاں،اگر مستثنیٰ کی ہوئی چیز معلوم و متعین ہو تو استثنا جائز ہے،مثلاً:ایک شخص باغ فروخت کرتا ہے اور کہتا ہے کہ میں اس باغ میں سے ایک یا دو درخت مستثنیٰ کرتا ہوں،یعنی انھیں چھوڑ کر باقی درخت فروخت کرتا ہوں،اب اگر مستثنیٰ کیے ہوئے درخت متعین ہوں تو بیع صحیح ہے ورنہ نہیں،اس لیے کہ اس میں جہالت ہے جو کہ جائز نہیں اور جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:((نَھٰی رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنِ الْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ وَالْمُخَابَرَۃِ وَالثُّنْیَا إِلَّا أَنْ تُعْلَمَ))
Flag Counter