Maktaba Wahhabi

678 - 692
اور دانت میں پانچ اونٹ ہیں۔عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کی حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان مروی ہے:((وَفِي السِّنِّ خَمْسٌ مِّنَ الإِْبِلِ))’’اور دانت میں پانچ اونٹ ہیں۔‘‘[1] سر،چہرہ اور مختلف اعضاء کے زخموں کا بیان: ٭ شجاج کی تعریف: سر یا چہرے کے زخم کو’ ’ شجہ‘‘ کہتے ہیں جس کی جمع ’’شجاج‘‘ ہے۔سلف صالحین رحمہ اللہ کے ہاں یہ زخم دس ہیں۔پانچ کی دیت کا شارع سے بیان مذکور ہے اور پانچ کی دیت کی تحدید منقول نہیں ہے۔وہ پانچ زخم جن کی دیات مذکور ہیں: ٭ ہڈی ظاہر کرنے والا زخم:وہ زخم جو ہڈی کو ظاہر کر دے۔اس کی دیت پانچ اونٹ ہے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’فِي الْمُوَاضِحَۃِ خَمْسٌ مِّنَ الإِْبِلِ‘ ’’ہڈی ظاہر کرنے والے زخم میں پانچ اونٹ ہیں۔‘‘[2] ٭ ہڈی توڑ دینے والا زخم:اس میں دس اونٹ دیت ہے،زید بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:((فِي الْھَاشِمَۃِ عَشْرٌ مِّنَ الإِْبِلِ))’’ہڈی توڑنے والے زخم میں دس اونٹ دیت ہے۔‘‘[3] ٭ ہڈی کو اپنی جگہ سے بدل دینے والا زخم:یعنی وہ زخم جس سے ہڈی اپنی جگہ چھوڑ دے،اس میں پندرہ اونٹ ہیں،عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے: ((وَفِي الْمُنَقِّلَۃِ خَمْسَ عَشْرَۃَ مِنَ الإِْبِلِ)) ’’ہڈی کو جگہ سے ہٹا دینے والے زخم میں پندرہ اونٹ ہیں۔‘‘[4] ٭ دماغ کی جھلی تک پہنچنے والا زخم:جو زخم دماغ کی جھلی تک پہنچ جائے۔اس میں کل دیت کی تہائی(1/3)ہے۔عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے :((وَفِي الْمَأْمُومَۃِ ثُلُثُ الدِّیَۃِ))’’اور دماغ کی جھلی تک پہنچنے والے زخم میں ایک تہائی دیت ہے۔‘‘[5] ٭ دماغ کی جھلی پھٹ جانے کی صورت میں:جس سے دماغ کی جھلی پھٹ جائے یا زخم اس سے بھی گہرا ہو جائے تو اس میں بھی ایک تہائی دیت ہے۔وہ پانچ زخم جن کی دیات مذکور نہیں ہیں: 1 الحارصۃ:جس سے جلد پر خراش آ جائے اور خون نہ بہے۔ 2 الدامیۃ:جس سے چمڑا کٹ جائے اور خون بہہ جائے۔ 3 الباضعۃ:جس سے گوشت کٹ جائے مگر گہرا نہ ہو۔ 4 المتلاحمۃ:جس سے گوشت کٹ کر گہرا زخم بھی ہو جائے۔
Flag Counter