Maktaba Wahhabi

603 - 692
4: اگر قسم کے بغیر مرد نے(حاضر اور تندرست ہونے کے باوجود)عورت کے ساتھ چار ماہ سے بھی زائد عرصہ مجامعت ترک کر رکھی ہے تو عورت کے مطالبے کی صورت میں اس کو عدالت میں لایا جائے،پھر یا تو وہ یہ روش ترک کرے یا طلاق دے دے۔ 5: قسم کی مدت ختم ہونے سے پہلے اگر مرد نے ایلا سے رجوع کر لیا ہے تو یہ درست ہے مگر اس پر قسم کا کفارہ ہے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((وَإِذَا حَلَفْتَ عَلٰی یَمِینٍ فَرَأَیْتَ غَیْرَھَا خَیْرًا مِّنْھَا فَکَفِّرْ عَنْ یَّمِینِکَ وَأْتِ الَّذِي ھُوَ خَیْرٌ)) ’’جب تو کسی بات پر حلف اٹھا لے اور اس کے برعکس کام کو اس سے بہتر جانے تو جو اچھا کام ہے وہی کر اور قسم کا کفارہ دے۔‘‘[1] ظہار کا بیان: ٭ ظہار کی تعریف: مرد اپنی بیوی کو کہے:تو میرے لیے میری ماں کی پیٹھ(پشت)کی طرح ہے ’’ظہار‘‘ کہلاتا ہے۔ ٭ ظہار کا حکم: ظہار کرنا حرام ہے،اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو منکربات اور جھوٹ قرار دیا ہے اور یہ دونوں حرام ہیں۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَإِنَّهُمْ لَيَقُولُونَ مُنكَرًا مِّنَ الْقَوْلِ وَزُورًا ۚ وَإِنَّ اللّٰهَ لَعَفُوٌّ غَفُورٌ﴾ ’’اور بے شک یہ لوگ ایک غلط بات اور جھوٹ کہتے ہیں اور بے شک اللہ بہت معاف کرنے والا،نہایت بخشنے والا ہے۔‘‘[2] ٭ ظہار کے احکام و مسائل: 1: جمہور علماء کے نزدیک’ ’ظہار‘‘ بیوی کو صرف ماں کے ساتھ تشبیہ دینے پر ہی منحصر نہیں ہے بلکہ کسی بھی ابدی محرم عورت کے ساتھ بیوی کو تشبیہ دینا ظہار ہے،مثلاً:بیٹی،دادی،بہن،پھوپھی اور خالہ،اس لیے کہ حرمت میں یہ سب ماں کی طرح ہیں۔٭ 2: ظہار کرنے والا مرد اگر رجوع کرنا چاہتا ہے تو اس پر ظہار کا کفارہ دینا لازم ہے،اس لیے کہ اللہ سبحانہ کا حکم ہے: ﴿وَالَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِن نِّسَائِهِمْ ثُمَّ يَعُودُونَ لِمَا قَالُوا فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مِّن قَبْلِ أَن يَتَمَاسَّا﴾ ’’اور جو لوگ اپنی عورتوں کے ساتھ ظہار کرتے ہیں اور پھر اپنی بات سے رجوع کرتے ہیں تو باہم ملنے(جماع)سے پہلے ایک گردن(غلام)آزاد کریں۔‘‘[3] ٭ لیکن نص صرف ماں کے بارے میں آئی ہے،لہٰذا اسی تک محدود کرنا ہی راجح ہے۔
Flag Counter