Maktaba Wahhabi

679 - 692
5 السمحاق:جس سے گوشت پورا کٹ جائے،البتہ ہڈی کی اوپر کی جھلی محفوظ رہے۔ ان پانچوں زخموں میں اہل علم کے ہاں تحکیم کی جائے گی اور وہ یہ ہے کہ اس طرح اندازہ لگایا جائے،مثلاً:جسے زخم لگا ہے اسے غلام فرض کرلیا جائے گا،پھر زخم لگنے سے پہلے اس کی کیا قیمت ہوتی۔اگر کہا جائے کہ اس کی قیمت سو دینار تھی،اب جبکہ اسے زخم لگا ہے ٹھیک ہونے کے بعد اب اس کی قیمت کیا ہے؟ اگر کہا جائے کہ پچانوے دینار تو اس کو زخمی کرنے والے کی جیب سے کل دیت کی دسویں کا نصف،یعنی پانچ اونٹ دلائے جائیں گے اگر معلوم ہوکہ اس کی قیمت نوے دینار رہ گئی ہے تو اس کو کل دیت کا دسواں حصہ،یعنی دس اونٹ دلائے جائیں گے۔اس سے بھی آسان طریقہ یہ ہے کہ ہڈی ظاہر کرنے والے زخم کو معیار بنا لیا جائے،اس میں پانچ اونٹ ہیں،جیسا کہ اوپر مذکور ہوا۔تو جو زخم ہڈی ظاہر کرنے والے زخم کے پانچویں حصہ کے برابر ہے،اس کی دیت ایک اونٹ اور جو تین خمس(3/5)کی طرح ہے،اس میں تین اونٹ اور اس کا صحیح اندازہ وہ ماہر ڈاکٹر ہی لگا سکیں گے جو اس مضمون میں سپیشلسٹ ہیں۔ جراح: ٭ جراح کی تعریف: سر اور چہرے کے علاوہ جسم کے کسی حصہ میں زخموں کو ’’جراح‘‘کہتے ہیں۔ ٭ جراح کا حکم:’الجَائِفَۃِ‘ یعنی وہ زخم جو پیٹ کے اندرون حصہ تک پہنچ جائے،اس میں پوری دیت کی تہائی(1/3)ہے،جیسا کہ عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے: ((وَفِي الْجَائِفَۃِ ثُلُثُ الدِّیَۃِ))’’اور پیٹ کے اندر پہنچنے والے زخم میں ایک تہائی دیت ہے۔‘‘[1] اور اس پسلی میں،جو ٹوٹ کر جڑ جائے،ایک اونٹ ہے۔ اگر بازو،پنڈلی کی ہڈی یا ہاتھ کی کلائی ٹوٹ کر درست ہو جائے تو اس میں سے ہر ایک میں دو اونٹ ہیں،اس لیے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے ان کے بارے میں یہی فیصلہ کیا ہے۔ مذکورہ زخموں کے علاوہ دیگر زخموں میں عدالت فیصلہ کرے گی یا انھیں ہڈی ظاہر کرنے والے زخم پر قیاس کر لیا جائے۔ ٭ جنایت کس طرح ثابت ہو گی:قتل کے علاوہ دیگر ’’جنایات‘‘ کا اثبات دو طرح سے ممکن ہے: 1 جانی(مجرم)خود اعتراف جنایت کر لے۔ 2 یا دو عادل گواہوں کی گواہی سے۔ رہا قتل تو اس کا اثبات مجرم کے اعتراف،دو عادل گواہوں اور قسامت سے بھی ہوتا ہے،بشرطیکہ ملوث ہونے کی معقول وجہ موجود ہو،مثلاً:قاتل اور مقتول کے مابین عداوت معروف و مشہور ہو وغیرہ۔ ٭ قسامت:ایک شخص مقتول پایا گیا اور ’’اولیائے مقتول‘‘ ایک مرد یا جماعت پر دعویٰ کرتے ہیں کہ انھوں نے
Flag Counter