Maktaba Wahhabi

719 - 692
انتظام ہو۔٭ 2: ’’ام ولد‘‘ ہونے کی صورت میں مالک کی وفات کے بعد اسے آزادی کی نعمت حاصل ہو گی۔ 3: بیوی کے انداز پر مالک کے ساتھ رہنے سے گھر کے ایک فرد کی حیثیت اختیار کر جائے گی اور صفائی،لباس،خوراک اور بستر میں سردار مالک کے ہاں قابل اعتنا ہو گی۔ 4: جو مسلمان آزاد عورت سے نکاح کرنے کی استعداد نہیں رکھتا،وہ لونڈی کے ساتھ نباہ اور مجامعت کی صورت میں اچھی زندگی بسر کرسکتاہے۔٭یہ بھی اس پر تخفیف اور رحمت کی ایک صورت ہے۔ ٭ ام ولد کے احکام: 1: جملہ امور،مثلاً:خدمت،وطی،آزادی،حد،پردہ اور نکاح میں یہ مکمل لونڈی کی طرح ہے،البتہ اسے فروخت نہیں کیا جا سکتاکیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی بیع سے منع کیا ہے،نیز سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا اس پر فتویٰ ہے۔[1]اور اس لیے بھی کہ اس کی بیع کا جواز،اس متوقع آزادی کے منافی ہے جو اسے مالک کی موت کی صورت میں حاصل ہو جائے گی۔ 2: مالک کی موت کے نتیجے میں یہ آزاد قرارپائے گی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:((أَیُّمَا أَمَۃٍ وَّلَدَتْ مِنْ سَیِّدِھَا فَھِيَ حُرَّۃٌ بَعْدَ مَوْتِہِ)) ’’جو لونڈی اپنے سردار کا بچہ جنم دے چکی ہے،وہ اس کی موت کے بعد آزاد ہے۔‘‘[2] 3: لونڈی کا بچہ مکمل تخلیق و تصویر کے بعد اگر ساقط ہو جائے تو بھی وہ ام ولد ہے۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا قول ہے: ((إِذَا وَلَدَتِ الْأَمَۃُ مِنْ سَیِّدِھَا فَقَدْ عَتَقَتْ،وَإِنْ کَانَ سِقْطًا))’’جب لونڈی اپنے سردار سے بچہ جنم دے،خواہ وہ ناتمام ہی ہو تو وہ آزاد ہو جائے گی۔‘‘[3] 4: ام ولد مسلمہ ہے یا کافرہ،وہ آزاد ہو گی،تاہم بعض علماء کافرہ کی آزادی کے قائل نہیں ہیں مگر نص کا عموم اس میں فرق نہیں کرتا اور جمہور کا مسلک بھی یہی ہے۔ 5: مالک کی وفات کے بعد ام ولد آزاد ہو گی۔لیکن اس کے ساتھ جو مال ہے،وہ مالک کے ورثاء کا ہے،اس لیے کہ سردار کی موت سے پہلے وہ لونڈی تھی اور لونڈی کا مال سردار کی ملکیت ہوتا ہے،جو اب ورثاء کی طرف منتقل ہو جائے گا۔ 6: مالک کی وفات کے بعد ام ولد ایک ماہواری بطور’ ’استبرائے رحم‘‘ انتظار کرے گی،اس لیے کہ وہ آزادی کے بعد ٭ اگر مالک اس کی خدمت کا محتاج ہے جس کی وجہ سے نہ وہ اسے آزاد کرتا ہے اور نہ ہی کسی سے اس کی شادی کرتا ہے اور اسے اس سے ہم بستر ہونے سے بھی روک دیا جائے تو لونڈی لازماً بدکاری کی راہ اختیار کرے گی اس کا حل اسلام نے یہ نکالا کہ مالک کو اس سے ہم بستر ہونے کی قانونی اجازت دے دی،یہ اجازت صرف مالک کو ہے نہ کہ اس کے کسی عزیز کو۔(ع،ر)٭کیونکہ آزاد عورت کی نسبت لونڈی کے حقوق کی ادائیگی آسان ہے۔(ع،ر)
Flag Counter