برتن میں نہ ڈبوئے اور اسی طرح بے ہودہ اور گھٹیا الفاظ استعمال نہ کرے کیونکہ اس سے کوئی بھی ساتھی ایذا اور تکلیف محسوس کر سکتا ہے اور مسلمان کو ایذا پہنچانا حرام ہے۔
14: تنگ دست کے ساتھ کھانا ایثار پر قائم رہتے ہوئے،ہم عمر ساتھیوں کے ساتھ کھانا انبساط و خوش طبعی کو برقرار رکھتے ہوئے اور مرتبہ و شان والے بزرگوں کے ساتھ کھانا آداب و احترام کو مدنظر رکھتے ہوئے کھایا جائے۔
آداب بعد از طعام:
1: شکم سیر ہونے سے پہلے کھانا بند کر دے،اسی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا ہے،اس طرح وہ بدہضمی سے بھی محفوظ رہے گا اوراس کی ذہنی استعداد بھی درست رہے گی۔
2: ہاتھ کی انگلیاں چاٹے پھرکپڑے سے صاف کرے یا دھو لے،البتہ دھونا بہتر ہے۔
3: کھانے کے دوران میں گرنے والے ٹکڑے چن لے۔جس طرح کہ ’’حدیث‘‘ میں اس کی ترغیب آئی ہے اور یہ نعمت پر اظہارِ تشکر ہے۔[1]
4: دانتوں کا خلال کرے اور منہ صاف کرنے کے لیے کلی کرے کیونکہ اسی سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرے گااور ساتھیوں سے ہم کلام ہو گا۔منہ کی یہ صفائی دانتوں کی تندرستی کے لیے بھی بے حد ضروری ہے۔
5: کھانا کھانے یا مشروب پینے کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد و تعریف کرے،دودھ پیا ہے تو یوں کہے:
’اَللّٰھُمَّ!بَارِکْ لَنَا فِیہِ وَزِدْنَا مِنْہُ‘
’’اے اللہ!اس(دودھ)میں ہمیں برکت دے اور مزید عطا فرما۔‘‘ [2]
کسی کے پاس روزہ افطار کیا ہے تو اسے بایں الفاظ دعا دے:
’أَفْطَرَ عِنْدَکُمُ الصَّائِمُونَ،وَأَکَلَ طَعَامَکُمُ الْأَبْرَارُ،وَصَلَّتْ عَلَیْکُمُ الْمَلَائِکَۃُ‘
’’تمھارے پاس روزہ دار روزہ افطار کریں،نیک لوگ تمھارا کھانا کھائیں اور فرشتے تمھارے لیے دعا کریں۔‘‘ [3]
اور اگر یوں کہے:’اَللّٰھُمَّ!بَارِکْ لَھُمْ فِیْمَا رَزَقْتَھُمْ وَاغْفِرْلَھُمْ وَارْحَمْھُمْ‘
’’اے اللہ!جو کچھ تو نے انھیں عطا فرما رکھا ہے اس میں برکت کر،انھیں بخش دے اوران پر رحم فرما۔‘‘[4]
تو اس نے سنت کو بھی پالیا اوراس کے حق میں خیر کثیر کی دعا بھی کردی۔
|