Maktaba Wahhabi

387 - 692
اور ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:نئے کپڑے کی زندہ کو میت سے زیادہ ضرورت ہے،یہ تو میت کی پیپ اور لہو کے حوالہ ہوجاتا ہے۔[1] 13 نماز جنازہ کا بیان: غسل،کفن اور دفن کی طرح مسلمان کی نماز جنازہ پڑھنا بھی فرض کفایہ ہے،جب کچھ مسلمان یہ فریضہ ادا کرلیں تو باقیوں سے یہ حکم ساقط ہو جاتا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسلمان مرنے والوں پر جنازہ پڑھتے تھے اور ابتدا میں آپ مقروض(جس نے ادائیگی کے لیے مال نہ چھوڑا ہوتا)کا جنازہ پڑھنے سے انکار کر دیتے اور فرماتے:’’تم خود اس پر نماز پڑھ لو۔‘‘ مگر بعد ازاں آپ نے مقروض ایمانداروں کے قرض کی ادائیگی کی ذمہ داری خود قبول فرمائی تھی۔[2] 14 نماز جنازہ کی شرائط: جو کچھ عام نماز کے لیے شرط ہے،وہی نماز جنازہ کے لیے شرط ہے،مثلاً:باوضو اور نجاست سے پاک ہونا،شرم گاہ کا مستور ہونا اور قبلہ کی طرف منہ کرنا،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ’’صلاۃ‘‘(نماز)کا نام دیا ہے۔ارشاد ہے:’صَلُّوا عَلٰی صَاحِبِکُمْ‘ ’’تم اپنے ساتھی پر(خود ہی)نماز پڑھ لو۔‘‘[3] لہٰذا جو شرطیں نماز میں ہیں،وہی نماز جنازہ میں ہوں گی۔ 15 نماز جنازہ کے فرائض: ٭ جسے قدرت ہے،وہ کھڑا ہو کر نماز جنازہ پڑھے۔ ٭ نماز جنازہ کی نیت کرے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:((إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ))’’اعمال کا انحصار نیتوں پر ہے۔‘‘[4] ٭ اللہ اکبر کہہ کر ثناء پڑھے اور سورئہ فاتحہ کی قراء ت کرے۔ ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درودبھیجے۔ ٭ میت کے لیے دعا کرے اور سلام پھیر دے۔ ٭ نمازِ جنازہ میں کل چار تکبیرات کہے۔ 16 نماز جنازہ کا طریقہ: جنازہ ایک ہو یا زیادہ قبلے کی طرف رکھا جائے۔اگر میت مرد ہے تو امام اس کے سامنے کھڑا ہو جائے اور اگر عورت ہے تو وسط میں سامنے کھڑا ہو جائے اور عام لوگ تین یا زیادہ صفوں میں اس کے پیچھے کھڑے ہوں،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:((مَنْ صَلّٰی عَلَیْہِ ثَلَاثَۃُ صُفُوفٍ فَقَدْ أَوْجَبَ))
Flag Counter