Maktaba Wahhabi

639 - 692
3 2 12 36 24 3 خاوند 3 9 6 . ماں 2 6 4 . بیٹا 7 14 9 1 بیٹی 7 4 2 . . . 1 . اصل مسئلہ12 سے لیکن بیٹے اور بیٹی کے حصے میں کسر کی وجہ سے تصحیح36 سے ہے اور باقی عمل سابقہ مذکورہ قاعدے کے مطابق ہوا۔دوسری مثال یہ ہے کہ ایک شخص بیوی،ماں اور حقیقی بھائی چھوڑ کر مر گیا(حل مثال نمبر2) 2 12 24 1 بیوی 3 6 - ماں 4 8 - حقیقی بھائی 5 10 - ملاحظہ:مسئلہ کے حل سے واضح ہے کہ دونوں عدد بارہ پر تقسیم ہو جاتے ہیں۔قراریط کا وفق دو اصل مسئلہ کے اوپر درج کیا اور اصل مسئلہ کا وفق،یعنی ایک جامعہ قراریط کے بعد خانہ میں درج کیا اور باقی عمل حسب سابق کیا گیا۔ واضح رہے کہ ایک پر تقسیم نہ کرنے میں کوئی ضرر نہیں کیونکہ ایک پر تقسیم کرنے سے حاصل تقسیم کے عدد میں کوئی کمی بیشی نہیں آتی بلکہ عدد وہی رہتا ہے۔الغرض حاصل ضرب ہر وارث کے سامنے درج ہو گا جو اس کا ترکہ سے حصہ شمار ہو گا۔ اگر دونوں(تصحیح اور قراریط)کے عددوں میں نسبت تخالف ہو تو کامل قراریط،یعنی چوبیس کو تصحیح کے اوپر لکھیں اور تصحیح کے عدد کو جامعہ قراریط کے بعد والے خانے میں درج کریں،پھر ہر وارث کو تصحیح میں سے جو ملا ہے،اسے کل جامعہ قراریط سے ضرب دیں،حاصل ضرب کو تصحیح کے کل عدد پر تقسیم کریں،اگر حاصل قسمت صرف صحیح عدد ہے تو جامعہ قراریط کے نیچے درج کریں اور اگر ساتھ کسر بھی ہو تو صحیح عدد کو جامعہ قراریط میں اور کسر کو اس کے آگے آخری جامعہ میں لکھیں،یہ کسر آخری جامعہ کے عدد کا جز ہو گی،پھر ان کسور کو جمع کر کے صحیح عدد بنا لیں اور اعداد صحیحہ میں جمع کر لیں،پس قراریط کا عدد چوبیس مکمل ہو جائے گا۔مثال:کوئی شخص بیوی،ماں اور دو علاتی(پدری)بہنیں چھوڑ کر مر گیا۔
Flag Counter