Maktaba Wahhabi

340 - 692
’’سترہ‘‘ بنانے کا حکم نہیں کرتے تھے۔[1] 11: امام کی اقتدا کا واجب ہونا:مقتدیوں پر لازم ہے کہ امام کی اتباع کریں اور کسی بھی حرکت میں امام سے پہل کرنا حرام ہے اور برابر رہنا بھی ناپسند ہے۔اگر تکبیر تحریمہ امام سے پہلے کہہ لی ہے تو دوبارہ تکبیر تحریمہ کہے،ورنہ نماز باطل ہوگی۔اسی طرح اگر سلام پہلے کہے تو بھی نماز باطل ہے۔اگر رکوع یا سجدہ یا ان سے سر اٹھانے میں پہل کر لے تو امام کے بعد رکوع یا سجدہ کرنا دوبارہ لازم ہو گا۔اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’إِنَّمَا جُعِلَ الإِْمَامُ لِیُؤْتَمَّ بِہِ فَلَا تَخْتَلِفُوا عَلَیْہِ،فَإِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا،وَإِذَا رَکَعَ فَارْکَعُوا،وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ،فَقُولُوا:اَللّٰھُمَّ!رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ،وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا،وَإِذَا صَلّٰی جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا أَجْمَعُونَ‘ ’’امام اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے،سو اس پر اختلاف نہ کرو۔جب وہ تکبیر کہے تو تم تکبیر کہو،جب وہ رکوع کرے تب تم رکوع کرو اور جب وہ ’سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ‘ کہے تو تم ’اَللّٰھُمَّ!رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ‘ کہو اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور اگر وہ بیٹھ کر نماز پڑھائے تو تم سب بیٹھ کر نماز پڑھو۔‘‘[2] نیز آپ کا فرمان ہے:’أَمَا یَخْشٰی أَحَدُکُمْ۔إِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ قَبْلَ الإِْمَامِ۔أَنْ یَّجْعَلَ اللّٰہُ رَأْسَہُ رَأْسَ حِمَارٍ،أَوْ یَجْعَلَ اللّٰہُ صُورَتَہُ صُورَۃَ حِمَارٍ‘ ’’جو امام سے پہلے سر اٹھاتا ہے،کیا وہ ڈرتا نہیں کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ اس کا سریا شکل وصورت گدھے کی طرح بنا دے۔‘‘[3] 12: کسی عذر کی بنا پر مقتدی کا امام کی جگہ لینا:دوران نماز امام بے وضو ہو جائے یا نکسیر پھوٹ پڑے یا کوئی اور عارضہ لاحق ہو جائے جس کی وجہ سے وہ نماز جاری نہ رکھ سکے تو جائز ہے کہ مقتدیوں میں سے کسی کو آگے کر دے،جو نماز مکمل کرائے اور خود امام چلا جائے۔عمر رضی اللہ عنہ جب زخمی کیے گئے تو انھوں نے عبدالرحمان بن عوف رضی اللہ عنہ کو اپنا قائم مقام بنایا تھا۔[4] اور علی رضی اللہ عنہ نے بھی نکسیر کی وجہ سے اپنا نائب امام بنایا تھا۔[5] 13: امام نماز باجماعت ہلکی پڑھائے:امام کے لیے مستحب ہے کہ قراء ت میں تخفیف کر کے ہلکی نماز پڑھائے،نماز لمبی نہ کرے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
Flag Counter