Maktaba Wahhabi

63 - 384
کے لیے نہیں لکھیں۔ لیکن اس کے باوجود دوسروں کے لیے نہایت مفید ہیں۔ ان کی تصنیف سے اولاً مقصود اپنا نفع ہے کہ ہر حکم اور مسئلہ میں حق کا باطل سے اور صحیح و اصح کا اضعف و ضعیف سے امتیاز ہو جائے۔ اور دلیل سے ثابت شدہ اور محض رائے سے لکھی گئی بات میں فرق نمایاں ہو جائے۔ ثانیاً اس سے ان مسلمانوں کا فائدہ بھی مقصود ہے جو کسی قسم کے تعصب کے بغیر حق کے طالب ہیں۔ اور جادہ مستقیم پر چلنا چاہتے ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ((لأنْ يهْدِيَ اللَّه بِكَ رجُلًا واحِدًا خَيْرٌ لكَ من حُمْرِ النَّعم)) [1] ’’تیری وجہ سے اللہ تعالیٰ ایک آدمی کو ہدایت دے دے تو یہ تیرے لیے سرخ اونٹوں کی دولت سے بہتر ہے۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے: ((بَلِّغُوا عَنِّي وَلَوْ آيَةً)) [2] ’’میری ہر بات آگے پہنچا دو، اگرچہ ایک آیت ہی ہو۔‘‘ اس حدیث میں علمِ حدیث کی اشاعت اور فضیلت کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔ حدیث پر لفظِ آیت کا اطلاق خاص طور پر قابلِ توجہ ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مرفوع روایت ہے کہ: ((لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ، رَجُلٌ آتَاهُ
Flag Counter