Maktaba Wahhabi

176 - 384
اور اپنی تالیف کے حق میں بھی اس ضابطہ کو پسند کرتا ہوں تاکہ حساب کے دن ذمہ پاک رہے۔ وباللہ التوفیق! چند بہترین کتب: میری اکثر تالیفات آثارِ سلف اور علماءِ راسخین کی مؤلفات کے تراجم پر مشتمل ہیں، جو ایک زبان سے دوسری زبان میں ترجمہ یا نقل ہو کر آئے ہیں۔ وہ علم در حقیقت علماءِ سابقین اور ائمہ امت کا علم ہے نہ کہ میرا علم و اجتہاد، میں تو فقط ان کا حمال و نقال ہوں۔ ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ میں نے حمل و نقل کو امانت و دیانت کے ساتھ ادا کیا ہے۔ سرقہ و خیانت کا ارتکاب نہیں کیا۔ اور حتی الامکان اس بات کا التزام کیا ہے کہ قولِ راجح کو نقل کروں، مذہبِ قوی بتاؤں، موافقتِ کتاب و سنت کو ملحوظ رکھوں، رائے محض سے اجتناب کروں، کسی جگہ بھی مذاہبِ فرقہ ناجیہ سے باہر نہ جاؤں، اور ہر فتویٰ کی بنیاد علمِ حق اور تقویٰ پر ہو، تاویل، حیلہ سازی اور اقوالِ ضعیفہ پر نہ ہو، بلکہ میں نے عمل کے لیے ہر امر میں اصح الصحیح کو اختیار کیا ہے۔ خواہ عبادات ہوں یا معاملات، ذکر ہو یا دعا۔ شرائع کی کثرت ظاہر ہے، سب کا بجا لانا معلوم ہے۔ اور اہم فالاہم کی تقدیم لازم۔ یوں تو ساری تالیفات تحقیقِ حقیق اور تدقیق لئیق کے ساتھ متصف ہیں۔ لیکن ان میں سے چند تو علم الہدیٰ ہیں۔ مثلاً تفسیر فتح البیان، عون الباری، سراج وہاج، حضرات التجلی، تاج مکلل، مسک الختام، نیل المرام، اکلیل الکرامۃ، حصول المامول، ذخر المحتی، روضہ ندیہ، ظفر الاضی، رسالہِ جنت، رسالہِ دوزخ، نزل الابرار، افادۃ الشیوخ، بدور الاہلۃ، تقصار، حجج الکرامۃ، دلیل الطالب، ریاض المرتاض، خیرۃ الخیرۃ
Flag Counter