Maktaba Wahhabi

289 - 384
کی پھر سے توفیق نصیب ہو جائے: ﴿ لَعَلَّ اللَّـهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذَٰلِكَ أَمْرًا[1] اب ضعف و پیری کے سبب تصنیف و تالیفِ کتب کی بھی قوت باقی نہیں رہی اگرچہ اس مدت میں شغلِ تصنیف بدستور باقی رہا اور میں اپنی عادت و جبلت سے قاصر نہ ہوا۔ اس سے پیشتر میرا زمانہ مظہر جمال تھا، اب وقت میرے حق میں مظہر جلال ہے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰهِ عَلٰي كُلِّ حَالٍ زمانہ دشمنِ ہنر منداں ست و اہلِ زمانہ صد چنداں، الغرض ؎ بہر کجا کہ غمے ہست میہمانِ من ست خلیل عشقم و لخت جگر نجوان من ست مکن بایں خنکی اے رقیب دعویِ عشق کہ ایں تپے ست کہ مخصوصِ استخوان من ست کہ گفتہ ست کہ تنہا و بیکسم مظہر کہ غم رفیقِ من و درد مہربانِ من ست تعویذ گنڈا کرنے والوں کی یلغار: انقلاب کا ہنگامہ سن کر اہل عزائم نے آ گھیرا۔ عام لوگوں کے ذہن میں یہ بات جمی ہوئی ہے کہ امراء و رؤساء عملیات کے معتقد ہوتے ہیں۔ حالانکہ پہلی بات یہ ہے کہ میں امیر نہیں ہوں۔ اور دوسری بات یہ ہے کہ علم سے فقیر بھی نہیں ہوں کہ اہل شرک و بدعت کے دامِ تزویر میں گرفتار ہو جاؤں۔ میں تو اپنے اعتقاد کے مطابق کسی شخص کا معتقد نہیں ہوں۔ خصوصاً ان فقراء و مشائخ کا تو بالکل نہیں جو جہالت کے اس دَور میں دکانداری کرتے ہیں۔ مجھے ان کی
Flag Counter