Maktaba Wahhabi

170 - 384
الله تعاليٰ وهو عليك غضبان بحسب قبح ذلك الذنب الذي نمت عليه وقد قال تعاليٰ: أَفَأَمِنَ ٱلَّذِينَ مَكَرُوا۟ ٱلسَّيِّـَٔاتِ أَن يَخْسِفَ ٱللَّـهُ بِهِمُ ٱلْأَرْضَ۔۔ الآية۔۔ فمن نام عليٰ محبة الدنيا ومات في تلك النومة حشر مع مبغوض لله لم ينظر اليه منذ خلقه)) اللہ سے ملاقات کرو اور وہ تم سے اس گناہ کی قباحت کی بناء پر ناراض ہو جس پر تم سوئے تھے اور اللہ تعالیٰ فرما چکے ہیں کہ ’’کیا برائیوں کا ارتکاب کرنے والے اِس بات سے بے خوف ہو گئے ہیں کہ اللہ انہیں زمین میں دھنسا دے‘‘ ۔۔الآیۃ۔۔ جو آدمی دل میں محبتِ دنیا لیے سویا اور اسی نیند میں فوت ہو گیا تو اس کا حشر اللہ کے اس مبغوض شخص کے ساتھ ہو گا جس کی طرف اللہ نے اس کی پیدائش سے لے کر کبھی نظرِ رحمت سے نہیں دیکھا ہو گا۔‘‘ الحاصل یہ کہ حدثِ اکبر یا اصغر، ظاہری یا باطنی مثلاً کینہ، مکروفریب، غل و حسد اور نقصِ مسلم وغیرہ کی حالت میں سونا مکروہ ہے، اسی طرح انسان جب نیند سے بیدار ہو تو سارے گناہوں اور شہوات وغیرہ سے توبہ کر لے۔ شاید ناگہاں موت آ جائے اور ملک الموت توبہ کی مہلت نہ دے۔ پس اے لوگو! ظاہری و باطنی طہارت پر سونے کو اپنا معمول بنا لو۔ سُستی نہ کرو، ورنہ آخرت میں ندامت اُٹھانی پڑے گی۔ اوراد و وظائف: کھانے پینے کے وقت ہمیشہ شرعی آداب کو ملحوظِ خاطر رکھتا ہوں یعنی شروع ’’بسم اللہ‘‘ سے کرتا ہوں اور آخر میں حمدِ الٰہی کہتا ہوں اور تناولِ طعام سے فراغت کے بعد دعائے مسنون پڑھتا ہوں۔ کپڑا پہنتے اور بیت الخلاء جاتے
Flag Counter