Maktaba Wahhabi

96 - 384
سنت کی بیخ کنی کرنا چاہتے ہیں۔ اور نفخ صور تک ان کا وجود باقی رہے گا۔ اس جگہ ضابطہ یہ ہے کہ جو عمل خالص اللہ کے لیے کیا جائے وہ باقی رہتا ہے اور جو حصولِ جاہ اور ریاکاری کے لیے کیا جائے، اس کی صولت و ہیبت بہت جلد مضمحل ہو جاتی ہے۔ فَاَمَّا الزَّبَدُ فَيَذْهَبُ جُفَآءً وَاَمَّا مَا يَنْفَعُ النَّاسَ فَيَمْكُثُ فِي الْاَرْضِ اتباعِ کتاب و سنت: میں اظہارِ حق میں کسی یار و اغیار کا لحاظ نہیں کرتا۔ میرا دل اتباعِ سنن پر مطمئن ہے اور شک و شبہ کی کوئی گرد میرے دامن خاطر پر نہیں جمتی۔ میں اِس سلسلہ میں علماء ربانی کا ہم زباں ہوں، علامہ شعرانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((ومِمَّا منّ الله تبارك و تعاليٰ عليَّ انشراح صدري لاتّباع السنة المحمدية قولاً و فعلاً واعتقاداً وانقباض خاطري من ضد ذٰلك من حين كنت صغيرًا حتي اني بحمدالله اتوقف في بعض الاوقاف عن العمل ببعض ما استحسنه بعض العلمآء حتي يظهر لي وجه موافقته للكتاب والسنة)) ’’اللہ تعالیٰ کا ایک احسان مجھ پر یہ بھی ہے کہ اس نے قولی، فعلی اور اعتقادی طور پر سنتِ محمدیہ کے اتباع کے لیے میرے سینہ کا انشراح فرما دیا ہے اور اس کے برعکس کے لیے میرے دل میں انقباض ہے اور یہ نعمت مجھے بچپن ہی سے حاصل ہے، حتیٰ کہ میں بحمداللہ بعض اوقات ان اُمور پر بھی عمل سے توقف کرتا ہوں جنہیں بعض علماء نے مستحسن سمجھا ہوتا ہے۔ جب تک کہ میرے لیے کتاب و سنت سے اس کی موافقت ظاہر نہ ہو جائے۔‘‘
Flag Counter