یہ سب بچے تمول و آسودگی کی حالت میں پیدا ہوئے ہیں۔ اُنہوں نے جب سے آنکھ کھولی ہے کبھی نان، جامہ، مکان یا مرکب کی تکلیف نہیں دیکھی، انہیں چاہیے کہ سب سے زیادہ خدا کا شکر بجا لائیں۔ اور میری طرح ایسی روش اختیار کریں کہ کسی کے قرض دار نہ ہوں، نہ کسی کے سامنے دستِ سوال دراز کریں۔ نہ کسی کی ملازمت کے محتاج ہوں، نہ کسی کے درباری بنیں اور نہ کسی کے خوشامدی ہوں۔ مَنْ كَانَ لِلّٰهِ كَانَ اللّٰهُ لَهٗ اور یہ حالت صرف اس خوش نصیب کو میسر آتی ہے جو عُسر و یُسر اور نشاط و عدمِ نشاط والے حالات میں میانہ روی اختیار کرتا ہے اور اپنی چادر سے زیادہ پاؤں نہیں پھیلاتا اور آمدنی سے خرچ کم رکھتا ہے، اور کھانے، پہننے اور شادی وغیرہ میں اسراف سے بچتا ہے۔ یہ سارے قواعد و آداب کتبِ حدیث کے ’’کتاب الرقاق‘‘ میں لکھے ہوئے ہیں۔ ان کا مطالعہ اگر ہر دن میسر نہ آ سکے تو ہفتہ وار یا ماہوار تو ضرور ہی لازم ہے۔ اس سے زیادہ تاخیر کرنے میں قساوتِ قلب اور غلبہ معاصی کا خوف ہے۔
مسئلہ تقلید:
اللہ تعالیٰ کا احسان ہے کہ اس نے مجھے فرقہ ناجیہ اہل سنت میں پیدا فرمایا ہے۔ اور گمراہ ہونے والے بہتر (72) فرقوں میں سے کسی میں پیدا نہیں فرمایا
جنگ ہفتاد و دو ملت ہمہ را عذر بنہ
چوں نہ دیدند حقیقت رہِ افسانہ زدند
ہندوستان میں دو مذہب کے مسلمان رہتے ہیں۔ ایک شیعہ، دوسرے حنفی۔
|