Maktaba Wahhabi

294 - 384
عین صلاح سمجھ کر، ان کے اخبار و اظہار کے پابند ہو جاتے ہیں: ﴿ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ الْمُفْسِدَ مِنَ الْمُصْلِحِ ۚ[1] لیکن دانش مند اور عاقبت اندیش ان کے دامِ مکروفریب میں نہیں آتے: ﴿ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ[2] اللہ تعالیٰ کو جب کسی گھر کا ویران کرنا منظور ہوتا ہے، تو وہ گھر والوں کی عقل سلب کر لیتا ہے، ان پر حکمت کے دروازوں کو مسدود کر دیتا ہے، پھر ان سے وہی افعال و حرکات صادر ہوتے ہیں، جو بربادی و تباہ کاری کا موجب ہوتے ہیں: ﴿ زَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ[3] ہوں کیوں نہ منحرف رہ و رسمِ صواب سے ٹیڑھا لگا ہے قط قَلَمِ سر نوشت کو اولاد کا معاملہ: میری اولاد اگرچہ ابنائے زماں کی بہ نسبت غربت و عدمِ فساد کے ساتھ متصف ہے۔ لیکن انہیں علم و عمل اور تدبیرِ معاش کے ان مراتب سے بھی کچھ حصہ نہیں ملا جو انسان کو دنیا میں شرعاً، عرفاً اور عقلاً درکار ہوتے ہیں۔ اور نہ کسی طرح کی قدرت رکھتے ہیں کہ میرے ساتھ موافقت و رفاقت اور اعانت کر سکیں۔ میں اس حالتِ راہنہ میں بالکل تنہا ہوں اور جب تک زندہ ہوں، ان کی ضروریات کا بندوبست رکھتا ہوں۔ معلوم نہیں کہ میرے بعد کیسے گزر بسر کریں گے۔ اس لیے کہ اس زمانہ میں دستور یہ ہے کہ لوگ جس کو معمولی سا بھی مرفہ الحال پاتے ہیں۔ ہزار حیلہ، نفاق اور تدبیر سے اس کے دوست بن کر بہت جلد اسے مفلس اور تہی دست بنا دیتے ہیں۔ اور وہ شخص اسراف و تبذیر کا انجام نہیں سوچتا۔ اور جب خدا نخواستہ
Flag Counter