Maktaba Wahhabi

268 - 384
گیا ؎ فریاد حافظ ایں ہمہ آخر بہرزہ نیست ہم قصہ عجیب و حدیثِ غریب ہست اور عربی شاعر نے کیا ؎ شكوت وما شكويٰ لمثلي عادة ولكن تفيض الكاس عند امتلائها اس کے باوجود ابھی تک بہت سے مخفی امور پردہ راز میں ہیں، جن کے بیان کرنے میں قباحت ہے۔ ﴿ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ انکارِ ولایت کا الزام: بعض لوگوں کو یہ گمان ہے کہ میں اولیاء اللہ تعالیٰ کا معتقد نہیں ہوں، حالانکہ یہ بات بالکل غلط ہے، کیونکہ ولایتِ خدا کا وجود کتاب و سنت دونوں سے ثابت ہے۔ اور وقوعِ کرامات پر بھی قرآن و حدیث دلیل ہیں۔ پھر انکار کے کیا معنی؟ بلکہ میرے کتاب خانہ میں کتبِ تفسیر و حدیث کے بعد سب سے زیادہ کتب علم تصوف اور طبقاتِ اولیاء کی ہیں۔ مثلاً ’’رسالہ قشیری مع شرح‘‘، ’’احیاء العلوم‘‘ عربی وارد و مع ملخصِ احیاء، ’’عوارف‘‘، ’’تعرف‘‘، ’’طبقات کبریٰ‘‘، للشعرانی رحمہ اللہ، ’’اخبار الاخیار‘‘، ’’مدارج السالکین‘‘ اور ’’قطر الولی‘‘ وغیرہ میں نے ان کتابوں سے بہت کچھ فائدہ حاصل کیا ہے، بلکہ اس باب میں میری اپنی تالیفات بھی موجود ہیں۔ مثلاً ’’ریاض المرتاض‘‘ مکارمِ اخلاق ترجمہ ریاض الصالحین‘‘، ’’خیرۃ الخیرۃ‘‘ وغیرہ۔
Flag Counter