Maktaba Wahhabi

230 - 384
میرے حسّاد خاطر آرمیدہ۔ اس کے باوصف مجھے کسی طرح ان سے امن میسر نہیں ؎ شیر را سلسلہ بر گردن و روبہ ہمہ شب فارغ البال برا طلال و دمن میگردد عاقل از کلیہ احزان ننہد پا بیروں غافل ازروئے طرب گرد چمن میگردد ہنگامہ آرائی و بے مروتی: جب یہ ہنگامہ برپا ہوا تو اپنوں اور بیگانوں میں سے کسی شخص نے مجھ سے ہمدردی نہ کی۔ ہر شخص میرے نام بلکہ میرے سایہ ناکام سے بھی بھاگنے لگا اور کسی نے جھوٹ موٹ بھی نہ پوچھا کہ تیرا کیا حال ہے ؎ یک حرف آشنا بغلط ہم کسے نگفت چنداں کہ خواب خوش بہر افسانہ سو ختیم ہاں میرے اہل بیت نے جان و مال و آبرو سے جس طرح بھی ہو سکا میرا ساتھ دیا۔ میں اس رفاقت و معیت کا تمام عمر خواہ عمر طویل بھی ہو شکریہ ادا کروں تو اس احسانِ کثیر کا تھوڑا سا شکریہ بھی ادا نہیں کر سکتا۔ اگرچہ ابتداء میں مردوں اور عورتوں کی ایک جماعت نے کوشش کی کہ میرے اور رئیسہ کے درمیان مفارقت ہو جائے۔ میں بھی ان کی نا تجربہ کاری کے سبب اور اس کشمکش سے اپنی رہائی کے خیال پر خوش تھا مگر جو امر مقدور نہ ہو وہ کسی تدبیر سے ظہور میں نہیں آتا۔ مجھے اگرچہ اس جگہ کا قیام سخت شاق ہے۔ لیکن میں مختار نہیں: ﴿ عَسَىٰ أَن تَكْرَهُوا شَيْئًا وَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ وَعَسَىٰ أَن تُحِبُّوا شَيْئًا وَهُوَ شَرٌّ لَّكُمْ ۗ[1]
Flag Counter