Maktaba Wahhabi

238 - 384
ہم گلستان میں بھی رہتے ہیں بیاباں کی طرح: میری اس بیوی کی پہلی اولاد جو پہلے شوہر سے تھی، وہ مجھ سے اور میری اولاد سے بلا کسی شرعی وجہ کے ناراض رہتی ہے، انہیں اپنی ماں کے نکاحِ ثانی کی ناراضگی ہے۔ میں نے تو جہاں تک مجھے علم ہے ان سے کوئی برائی نہیں کی، اور نہ ہی انہیں اپنی ماں کے پاس کبھی آمد و شد سے منع کیا۔ اگرچہ عدمِ جنسیت و عدمِ علم کی بنا پر ان کی مصاحبت میں رغبت نہیں ہے۔ پھر جب سے بی بی کا انتقال ہو گیا، انہیں مجھ سے اور بھی زیادہ وحشت ہو گئی ہے۔ ان کی ناخوشی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ میں نے انہیں مناصبِ جلیلہ پر نہیں پہنچایا۔ گویا یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بات میرے اختیار میں تھی، حالانکہ میں اپنی بے اختیاری کا حلف اٹھا سکتا ہوں۔ ان کا نسب انصاری بیان کیا جاتا ہے۔ لیکن میرے حق میں تو مہاجرین ہو گئے ہیں۔ وللہ الحمد علیٰ کل حال۔ مجھے ان امور کے متعلق ان سے کوئی شکوہ نہیں ہے۔ خصوصاً اس جہت سے اب آئندہ ان سے قرابتِ جدید کی کوئی صورت نکلنے والی نہیں ہے۔ میری اولاد کی قرابت اہلِ سیادت سے ہے۔ اہلِ سعایت سے نہیں۔ حُسنِ اتفاق دیکھو کہ اس شہر میں اس سال یعنی 1305ھ میں قیام کی مدت 35 برس ہو رہی ہے۔ لیکن برایا و رعایا کی مجھ سے عجب طرح کی بیگانگی ہے، کسی کو اپنا دوست نہیں پاتا ہوں، اگرچہ میں کسی کا بدخواہ یا بد اندیش نہیں ہوں، لیکن مجھے اس جگہ ہمیشہ: ’’خلوت در انجمن و سفر در وطن‘‘ کی کیفیت حاصل رہی، کبھی نوبت:
Flag Counter