Maktaba Wahhabi

288 - 384
((يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ الصَّابِرُ فِيهِمْ عَلَى دِينِهِ كَالْقَابِضِ عَلَى الْجَمْرِ)) (رواہ الترمذی) ’’لوگوں پر ایک ایسا دَور آئے گا کہ دین پر صبر کرنے والا ان میں ایسے ہو گا جیسے آگ کے شرارے کو پکڑنے والا۔‘‘ اور فرمایا: ((اِذَا كَانَ أُمُورُكُمْ إِلَى نِسَائِكُمْ فَبَطْنُ الْأَرْضِ خَيْرٌ لَكُمْ مِنْ ظَهْرِهَا)) (رواہ الترمذی) ’’جب تمہارے کام تمہاری عورتوں کے ہاتھ میں ہوں تو پھر شکمِ زمین تمہارے لیے پشتِ زمین سے بہتر ہے۔‘‘ یعنی ایسے جینے سے مرنا بہتر ہے۔ ہمیں اس حدیث کا شہود اس وقت بخوبی ہو رہا ہے۔ نَسْأَلُ اللّٰهَ الْعَافِيَةَ درس کی بندش: میں مغرب اور عشاء کے درمیان اپنے بڑے لڑکے کو سنت، فقہ سنت اور تفسیر کی کتابیں پڑھایا کرتا تھا۔ اس درس میں دو چار اہل علم بھی شریک مذاکرہ رہتے تھے۔ در انداز لوگوں نے اسے امرِ غیر واقع پر محمول کر کے نوبت یہاں تک پہنچائی کہ چار و ناچار اس درس مذاکرہ سے دستبردار ہونا پڑا۔ اور میں اس حدیث کے مصداق ہو گیا کہ: ((عَلَيْكَ بِخَاصَّةِ نَفْسِكَ وَدَعْ اَمْرَ الْعَوَامِّ)) [1] ’’عوام کے معاملہ کو چھوڑ کر اپنے نفس کی خیر مناؤ۔‘‘ اب پانچ سال کی مدت سے درس بند ہے۔ انا للہ! ہاں اگر اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے امن پیدا فرما دے تو کچھ عجب نہیں کہ مجھے اِس کارِ خیر
Flag Counter