Maktaba Wahhabi

239 - 384
’’یاد کرد بازگشت۔‘‘ کی نہیں آئی ؎ واني غريب بين بست و اهلها وان كان جيراني بها و بها اهلي وما غربة الانسان في شقة النوٰي ولكنها والله في عدم الشكل افترا پردازیاں اور دشنام طرازیاں: حاسدوں اور مخالفوں نے زمانہ دراز تک اُردو و انگریزی اخبارات میں میرے خلاف صدہا افتراء باندھ کر مشہور کرائے اور صدہا دشنام لکھوائیں، میں نے سکوت و شکیب اختیار کیا اور کسی بات کا جواب نہ دیا ؎ دشنام اگر دہد خسیسے چارہ نہ بود بجز شنیدن گر پائے کسے سگ گزیدہ باسگ نتواں عوض گزیدن اللہ تعالیٰ نے ایک شخص کو صرف اسی وجہ سے بخش دیا تھا کہ لوگ اس پر دروغ بندی کرتے تھے اور وہ اس کذب و افتراء سے پاک تھا۔ بحمدہِ تعالیٰ میں بھی ان وقائع اور بہتانات سے جو میرے متعلق لکھوائے گئے ہیں، مثلِ صبح پاک نفس ہوں، اگرچہ اللہ کا حد سے زیادہ عاصی ہوں، لیکن ان طوفانات سے بری ہوں۔ وللہ الحمد! گر در حق ما کسے بدی گفت زیں غمِ دل خود چرا خراشیم من در حقِ اونکو بگویم تاہرود دروغ گفتہ باشیم یہ مصیبت حقیقت میں اللہ کا ایک احسان ہے۔ اور یہ اعداء نفس الامر میں اصدقاء ہیں۔ ان کا غیبت کرنا، چغلی کھانا، برا بھلا کہنا، اور سخت و سست لکھوانا میرے لیے ان شاءاللہ العزیز، مغفرت کا موجب ہو گا، اور سچی بات یہ
Flag Counter