Maktaba Wahhabi

178 - 384
کاروائی عمل میں آتی ہے تو اس کا نفع زیادہ ہوتا۔ اور یہ استدلال یا اعتراض بھی وقوع میں نہ آتا۔ لیکن اکثر اہل عصر، انصاف سے دور اور جود و اعتساف کے نزدیک ہیں۔ سفاہت کو فقاہت اور شعور کو بلاہت خیال کر کے طوفانِ بے تمیزی میں گرفتار ہو گئے ہیں۔ اِلَّا مَنْ رحمهُ الله تعالٰي و حفظه! پھر جو لوگ ایسے ہیں کہ انہیں معالی علوم کی اطلاع نہیں ہے یا فقط فارسی دان اور اُردو خوان ہیں، وہ کسی کے فقط کہنے سننے اور تعریف کرنے سے مشائخ کے حالات و مقامات کے رسائل کے پابند ہو کر عارف باللہ بن بیٹھے ہیں۔ حالانکہ ان میں سے بہت سے ملفوظات بے اصل ہیں یا احادیثِ صحیحہ کے مخالف ہیں کیونکہ اکثر مشائخ خصوصاً متاخرینِ صوفیہ شغلِ عبادت کے باعث علومِ دینیہ کی تحقیق سے الگ تھے۔ ایسی جگہ لازم ہے کہ فارسی و اُردو کا جو رسالہ کتاب و سنت سے ماخوذ ہو اُسے لے لینا چاہیے، اور جو مخالف ہو اسے چھوڑ دینا چاہیے۔ یہ بات خود ان رسائل کے مطالعہ سے معلوم ہو سکتی ہے یا کسی معتبر عالم کے بتانے سے کہ کون کتاب و سنت کے موافق اور کون مخالف! مثلاً فارسی رسائل میں سے ’’معمولاتِ مظہریہ‘‘، ’’مقاماتِ مرزا صاحب‘‘، اور ’’مکاتیب حضرت مجدد‘‘ صاحب اگرچہ رطب و یابس سے خالی نہیں تاہم نافع ہیں، اسی طرح اردو رسائل میں سے ’’تقویۃ الایمان‘‘، ’’راہِ سنت‘‘، ’’نصیحۃ المسلمین‘‘، ’’دعایۃ الایمان‘‘، ’’فتح المغیث‘‘، ’’لسان العرفان‘‘، ’’ارکانِ اربعہ‘‘ اور ’’ضوء الشمس‘‘ وغیرہ، لائقِ تمسک ہیں۔ وباللہ التوفیق! ابوابِ شریعت میں عبور: میں نے شریعت کے اکثر ابواب میں عبور حاصل کر کے ہر باب کے لبِ
Flag Counter