ہوتی ہے۔ بندہ کو علامتِ ثانیہ و ثالثہ کی تحصیل کے لیے سعی کرنی چاہیے۔ بڑا بدنصیب ہے وہ جس کے جرائم کے عوض اسے دنیا میں نفس، مال یا اولاد میں عقوبات و آفات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور نوبت برزخ تک پہنچ جائے۔ پھر اس سے بڑھ کر بدقسمت وہ ہے جس کے لیے عقاب قبر کافی نہ ہوا، اور پھر اس سے بڑھ کر بد طالع وہ ہے جس کے لیے مصائب کے اعتبار سے حشر و نشر اور بعثت کے مواقف کافی نہ ہوئے حتیٰ کہ جہنم رسید ہو گیا۔ اگرچہ اسے وہاں دائمی طور پر نہ رہنا پڑے۔
اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُبِكَ مِنَ النَّارِ وَ اَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ
اے واقفِ اسرارِ ضمیر ہمہ کس
درحالت عجز و دستگیر ہمہ کس
یا رب تو مرا توبہ دہ د عذر پذیر
ای توبہ دہ د عذر پذیرِ ہمہ کس
اولادِ صالح:
اللہ تعالیٰ نے مجھے اولاد سے بھی نوازا ہے، جو نہ اس قدر قلیل ہے کہ زیادہ کی ہوس باقی رہے اور نہ اس قدر کثیر کہ وبال اور بارِ خاطر محسوس ہو یعنی اللہ تعالیٰ نے دو پسر اور ایک دختر عطا کی ہے اور یہ اولاد اس آخر زمانہ کے فتنوں کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے اقران و اماثل کی بہ نسبت اکثر آفاتِ دنیوی اور فسق و فجور سے بظاہر محفوظ ہے اور نماز، روزہ اور زکوٰۃ پر قائم ہے۔ اگرچہ عمر شباب اور عہد لہو و لعب کے تقاضوں کی بناء پر میرے حسبِ دلخواہ حفظِ ساعات شغلِ طاعات اور عمارتِ اوقات میں منہمک نہیں ہیں۔ لیکن میں اپنے رب
|