Maktaba Wahhabi

171 - 384
وقت کی جو دعائیں منقول ہیں، وہ بھی پڑھا کرتا ہوں۔ شروع میں بسم اللہ اور آخر میں کلمہ شہادت اور دعاء ماثور کا ورد کیا کرتا ہوں۔ اذان کے بعد دعاء وسیلہ اور حضرت کے نامِ مبارک کو کسی وقت بھی، اذان کے اندر یا باہر سن کر مسنون درود پڑھنا بھی میری عادت ہے۔ وللہ الحمد! رمضان المبارک میں سارا ماہ یہ معمول رہتا ہے کہ سحری کے بعد آخر شب میں نہایت التزام کے ساتھ بارہ رکعت نمازِ تہجد پڑھا کرتا ہوں، اور مرض کے علاوہ قضاء نہیں کرتا۔ اسی طرح عام طور پر ایک ختم قرآن شریف تراویھ میں اور ایک قرآن شریف تلاوت میں سنتا اور پڑھتا ہوں۔ ایک مدت دراز تک روزانہ ’’دلائل الخیرات‘‘ اور ’’حزبِ اعظم‘‘ کی تلاوت و قراءت کا بھی اتفاق رہا ہے لقد كنت دهرًا قبل ان يكشف الغطا اكالك اني ذاكر لك شاكر فلما اضآء الليل اصبحت شاهدًا بانك مذكور و ذكر و ذاكر علمِ ادعیہ و اذکار میں امام نووی رحمہ اللہ کی کتاب معروف و مقبول ہے۔ بعض اہل علم نے کہا ہے: ’’بِعِ الدَّارَ وَالشْتَرِ الْاَذْكَارَ‘‘ لیکن میری کتاب ’’نزل الابرار‘‘ اذکار کی نسبت زیادہ نفع بخش اور زیادہ جامع ہے۔ یہ بات محض تحدیثِ نعمت کے طور پر کہہ رہا ہوں۔ اس لیے نہیں کہ میرا علم و فضل نووی رحمہ اللہ سے زیادہ یا مساوی ہے۔ کیونکہ میں نووی رحمہ اللہ کے خاکِ پا کے برابر بھی نہیں ہوں۔ کجا ذرہ کجا آفتاب، بلکہ میں تو بجائے خود نہایت شرمندہ اور خائف ہوں کہ مجھ سے فرائضِ نماز و روزہ کے سوا کوئی نفل عبادت ادا نہیں ہوتی اور فرائض بھی
Flag Counter