Maktaba Wahhabi

59 - 384
لَتَضَعُ أَجْنِحَتَهَا رِضًا لِطَالِبِ العِلْمِ)) [1] ’’جو کوئی طلبِ علم کے لیے کسی راستے پر چلے اللہ تعالیٰ اسے جنت کی راہ پر چلا دیتا ہے۔ اور ملائکہ طالبِ علم کی رضا جوئی کے لیے اپنے پروں کو اس کے پاؤں کے نیچے رکھتے ہیں۔‘‘ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مرفوع روایت ہے کہ: ((لَنْ يَشبَع مُؤمِنٌ خَيْرٌ يَسْمَعُهٗ حَتَّى يَكُونَ مُنْتَهَاهُ الجَنَّةَ)) [2] ’’مومن خیر سنتے سنتے سیر نہیں ہوتا، حتیٰ کہ جنت میں پہنچ جاتا ہے۔‘‘ الحمدللہ کہ میرا نفس طلب خیر یعنی علم سے ہرگز سیر شکم نہیں ہوتا۔ اگرچہ بوڑھا ہو گیا ہوں۔ لیکن دینی کتب کے مطالعہ اور علومِ حقہ کی تالیف میں جوان ہوں۔ اللھم زد فزد! حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے مرسلاً روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((مَنْ جَاءَهُ الْمَوْتُ وَهُوَ يَطْلُبُ الْعِلْمَ لِيُحْيِيَ بِهِ الْإِسْلَامَ ، فَبَيْنَهُ وَبَيْنَ النَّبِيِّينَ دَرَجَةٌ وَاحِدَةٌ فِي الْجَنَّةِ)) [3] ’’جس انسان کو اس حال میں موت آئے کہ وہ احیائے اسلام کی غرض سے طلبِ علم میں مصروف ہو تو جنت میں اس کے اور انبیاء کرام کے درمیان صرف ایک درجہ کا فرق ہو گا۔‘‘ میری دعا بھی اللہ تعالیٰ سے یہی ہے کہ مجھے طلبِ علم کی حالت میں موت آئے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter