Maktaba Wahhabi

376 - 384
اصول میں ایک کتاب تصنیف کی تھی۔ جس میں صحابہ کے فضائل بیان کئے اور معتزلہ اور قرآن کو مخلوق کہنے والوں کی تکفیر کی وہ کتاب خلیفہ مہدی کی جامع مسجد میں ہر جمعہ اہل حدیث کے حلقہ میں عام لوگوں کے سامنے پڑھی جاتی تھی۔ اُن کی فضیلت کے لیے تجھے یہی کافی ہے کہ شیخ تقی الدین ابن الصلاح نے ان کو فقہاء شافعیہ سے شمار کیا ہے۔ اور ان کے طبقات میں داخل کر لیا۔‘‘ اور خلیفہ مستظہر باللہ (پانچویں صدی کے مجدد) کے اعلیٰ فضائل یہ بیان کئے ہیں کہ: ((قال ابن الاثير كان لين الجانب كريم الاخلاق يسارع في اعمال البر حسن الخط جيد التوقيعات لايقارنه فيها احد يدل عليٰ فضل عزيز و علم واسع سمحاً جوادًا محبًّا للعلمآء والصّلحآء وفي سنة احدي و خمس ماية رفع السّلطان الضرايب والمكوس ببغداد و كثر الدعآء له دناد في العدل و حسن السبرة)) (تاريخ الخلفاء ص 436، ص 439) ’’وہ متواضع اور خوش اخلاق تھے۔ نیک کاموں میں جلدی کرنے والے خوش خط عمدہ فرمان نویس۔ ان باتوں میں کوئی ان کا قرین نہ تھا۔ صاحب فضل و علم وسیع و جواں مرد و سخی و علماء، صلحاء دوست تھے۔ ان کی خلافت میں سلطان نے بغداد والوں سے جزیہ اُٹھا دیا۔ اور عدل و انصاف بہت کیا۔ جس کے سبب ان کے لیے دعا بکثرت ہوئی۔‘‘ اور خلیفہ مقتدر باللہ (تیسری صدی کے مجدد) کی فضیلت بیان کی ہے کہ: ((وفي ثلٰث ماية ادخل الحسين الحلاج مشهورًا علي جمل الي بغداد فصلب
Flag Counter