Maktaba Wahhabi

375 - 384
پس واضح ہو کہ اگرچہ مجددین مذکورین سے بعض اکابر میں بعض ایسے اخص اوصاف پائے جاتے ہیں جو (آج کل کہاں) ایک مدت سے عنقاء ہو رہے ہیں جیسے امام شافعی میں اجتہاد مطلق مستقل۔ اور یحییٰ بن معین و نسائی میں حدیث کی امامت اور عمر بن عبدالعزیز میں کمال عدالت (جس کے سبب بھیڑ یا بکری ایک جنگل میں مل کر چلتے اور چرتے تھے۔ اور معروف کرخی رحمہ اللہ میں زہد و ریاضت و علیٰ ہذا القیاس) مگر اُن ہی لوگوں میں اور بعض اور مجددوں میں وہ اوصاف (جن کی نظر سے وہ مجدد کہلائے) ایسے عام اور وسیع ہیں۔ جو اکثر زمانوں کے بہت سے علماء و ارباب شوکت میں بکثرت پائے گئے ہیں۔ جیسے عام عدالت و علم و فقاہت و حدیث کی روایت و اشاعت اور کتابوں کی تالیف و تصنیف و اتباع سنت کا پھیلانا بدعت و منکرات کا مٹانا و علیٰ ہذا القیاس۔ خلیفہ قادر باللہ (چوتھی صدی کے مجدد) کے حالات و اعلیٰ اوصاف تاریخ الخلفاء وغیرہ میں یہ بیان کئے ہیں کہ: ((وكان القادر باللّه من الدّيانة والسيادة وادامة التهجّد وكثرة الصّدقات وحسن الطريقة عليٰ صفة اشتهرت عنه تفقه عليٰ العلّامة ابي بشر الهروي الشافعي وقد صنف كتاباً في الاصول ذكر فيه فضايل الصحابة و اكفار المعتزلة والقائلين بخلق القرآن وكان ذلك الكتاب يقرؤ في كل جمعة في حلقة اصحاب الحديث بجامع المهدي وبحضرة الناس و ناهيك بانّ الشّيخ تقي الدّين بن الصّلاح عدّه من الفقهآء الشّافعية و اودره في طبقاتهم)) (تاريخ الخلفاء ص 433، ص 437) ’’وہ ہمیشہ تہجد پڑھتے اور کثرت سے خیرات کرتے تھے۔ انہوں نے
Flag Counter