Maktaba Wahhabi

370 - 384
ابي سعيد الفريابي قال قال احمد بن حنبل ان اللّٰه يقبض من راس كل ماية سنة من يعلم الناس السنن وينفي عن رسول اللّٰه الكذب فنظرنا فاذا في راس الماية عمر بن عبدالعزيز وفي راس المائتين الشافعي۔ واخرج ابو اسمعيل الهروي من طريق حميد بن زنجويه قال سمعت احمد بن حنبل يقول يروي في الحديث عن النبي صلّي اللّٰه عليه وسلّم ان اللّٰه يمن عليٰ اهل دينه في راس كل ماية سنة برجل من اهل بيتي ليبين لهم امر دينهم)) (مرقاة الصّعود) حدیث کے حافظ اس حدیث کی صحت پر اتفاق رکھتے ہیں۔ ازاں جملہ حاکم نے مستدرک میں اور بیہقی نے مدخل میں اس کی تصحیح کی ہے۔ اور پچھلے اماموں سے حافظ ابن حجر نے اس کی صحت بیان کی ہے۔ اور فرمایا ہے کہ متقدمین نے بھی اس حدیث کے ذکر سے زبان ہلائی ہے۔ حاکم نے مستدرک میں ابن وہب سے اس نے یونس سے اس نے زُہری (تابعی) سے اس حدیث کو نقل کیا ہے۔ پھر کہا زہری نے فرمایا ہے کہ جب پہلی صدی کا خاتمہ ہونے لگا تو خدا تعالیٰ نے اِس امت پر عمر بن عبدالعزیز (خلیفہ) کے وجود سے فضل کیا یعنی پہلی صدی کا مجدد بنایا، حافظ ابن حجر نے فرمایا ہے کہ زہری کا یہ قول بتا رہا ہے کہ یہ حدیث تابعیوں کے زمانہ میں بھی مشہور تھی۔ اس میں اس کی سند کی تقویت پائی جاتی ہے۔ باوجودیکہ اس کی سند راویوں کی جہت سے بھی قوی ہے۔ ابو جعفر نحاس نے کتاب ناسخ و منسوخ میں کہا ہے کہ سفیان بن عیینہ (تبع تابعین) نے فرمایا ہے مجھے یہ روایت پہنچی ہے کہ خدائے تعالیٰ علماء سے ایسے لوگوں کو پیدا کر دے گا۔ جن سے دین کو قوت دے گا۔ میرے خیال میں یحییٰ بن آدم (محدث) ان میں سے ہے۔ ابوبکر بزار
Flag Counter