Maktaba Wahhabi

339 - 384
مولانا عبدالباری فرنگی محلی کے جانشین مولانا قطب الدین عبدالوالی فرنگی محلی نے بیان کیا، کہ نواب صاحب کی علم دوستی کا اندازہ اس سے ہو سکتا ہے کہ مولانا عبدالحی رحمہ اللہ فرنگی محلی سے ساری عمر نواب صاحب رحمہ اللہ کا قلمی مناظرہ ہوتا رہا، لیکن جب مولانا کی رحلت کی خبر ملی تو نواب صاحب کہنے لگے کہ: ’’آج سے ہمارا علم مُردہ ہو گیا۔‘‘ اسی وقت تمام دفاتر کو بند کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ اور تعزیت کے لیے خود فرنگی محل تشریف لائے۔ نواب صاحب کے پاس ساز و سامان کی کیا کمی ہو سکتی تھی، لیکن بعض اوقات وہ اپنے ہاتھ سے پیوند لگا کر کپڑا پہن لیا کرتے تھے۔ بلکہ جوتے بھی اپنے ہاتھوں سے گانٹھ لیا کرتے تھے۔ بیگم صاحبہ (نواب شاہ جہاں بیگم والی بھوپال) ان کاموں پر ٹوکتیں، تو نواب صاحب بڑی متانت سے فرماتے کہ: ’’سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ادا کرنے پر خوش ہونا چاہیے نہ کہ ناراض‘‘ نواب صاحب رحمہ اللہ کے چینی کے پیالے اور پلیٹیں میری بیوی کو بھی میری خوشدامن نے جہیز میں دی ہیں۔ جن میں سے بہت سے برتن ٹوٹ گئے۔ بہت سے چھوٹ گئے، یہ برتن نہایت خوبصورت ہیں۔ جن پر عمدہ سنہری کام ہے، اور وسط میں نواب صاحب کی سنہری مہر ہے۔ یہ نقش ایسا پختہ ہے کہ دھونے یا مانجھنے سے نہیں چھوٹتا، ایک چھوٹی تشتری مولانا ابو یحییٰ امام خاں صاحب کو بھی بطور ہدیہ میں نے دی تھی، جسے ان کے ہاں سے ایک شفقت مآب اڑا لے گئے۔ اب میرے پاس بھی شاید ہی چند رہ گئے ہوں۔
Flag Counter