٭ بعض عورتوں سے شادی کا مقصد یہ تھا کہ کوئی حکم شرعی بیان کیا جائے، مثلاً حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کا مقصد یہ تھا کہ منہ بولے بیٹے کے بارے میں اس جاہلی رسم کو باطل قرار دیا جائے کہ اس کی مطلقہ یا بیوہ سے شادی کرنا جائز ہے۔
بعض امہات کے ساتھ اس لیے بھی شادی کی کہ ان کے مخصوص حالات تھے اور وہ معاشرتی پریشانیوں میں مبتلا تھیں ، مثلاً حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی، جن کے شوہر جنگ میں شہید ہو گئے تھے، اسی طرح حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی، جن کے شوہر بھی ایک غزوہ میں شہید ہو گئے تھے اور ان کی یتیم اولاد تھی، سیّدہ حضرت ام حبیبہ کے ساتھ اس وقت شادی کی جب ان کے شوہر حبشہ میں مرتد ہو گئے اور وہیں مقیم ہو گئے، ان سبھوں کے ساتھ شادی کا مقصد یہ تھا کہ ان کے ساتھ خیر خواہی کریں ۔
مستشرقین اور ان کے ہم نواؤں کے کہنے کے مطابق اگر ان شادیوں کا مقصد اپنی جنسی خواہشات کو پورا کرنا ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم باکرہ یا کم سن لڑکیوں سے شادی کرتے، لیکن تمام ازواجِ مطہرات میں سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے علاوہ باقی تمام عورتیں یا تو مطلقہ تھیں ، یا ان کے شوہر وں کا انتقال ہو گیا تھا، یا بیوائیں تھیں جن کے ساتھ اولاد بھی تھی جس سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ اپنی جنسی خواہشات کی تکمیل سے ان شادیوں کا دور کا بھی تعلق نہیں ہے۔
|