Maktaba Wahhabi

391 - 441
عزوجل نے ان کو اس اکرام سے نوازا، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿لَایَحِلُّ لَکَ النِّسَآئُ مِنْ بَعْدُ وَلَآ اَنْ تَبَدَّلَ بِہِنَّ مِنْ اَزْوَاجٍ وَّلَوْ اَعْجَبَکَ حُسْنُہُنَّ﴾ (الاحزاب: ۵۲) ’’ان کے علاوہ اور عورتیں آپ کے لیے حلال نہیں ہیں ، اور نہ یہ درست ہے کہ آپ ان بیویوں کی جگہ دوسری بیویاں کر لیں اگرچہ آپ کو ان کا حسن بھا جائے، مگر جو آپ کی باندی ہو، اور اللہ ہر چیز کا نگران ہے۔‘‘ یہ اکرام اور عزت دو جہتوں سے ہے، جو مندرجہ ذیل ہیں : ۱۔ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو موجودہ ازواج مطہرات کے علاوہ دوسری عورتوں سے شادی کرنے سے منع فرمایا۔ ۲۔ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان میں سے کسی کو اس غرض سے طلاق دینے سے منع فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بدلے کسی دوسرے سے شادی کریں ۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ ازواج مطہرات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہمیشہ ہمیش بیویاں رہیں ، صرف دنیا میں ہی نہیں ، بلکہ آخرت میں بھی، اسی وجہ سے مومنین کو ازواج مطہرات سے شادی کرنے سے منع فرمایا، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿وَ مَا کَانَ لَکُمْ اَنْ تُؤْذُوْا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَ لَآ اَنْ تَنْکِحُوْٓا اَزْوَاجَہٗ مِنْ بَعْدِہٖٓ اَبَدًا اِنَّ ذٰلِکُمْ کَانَ عِنْدَ اللّٰہِ عَظِیْمًاo﴾ (الاحزاب: ۵۳) ’’اور تمہارے لیے جائز نہیں کہ تم رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو تکلیف دو اور نہ یہ جائز ہے کہ آپ کے بعد آپ کی بیویوں سے کبھی بھی شادی کرو، یہ اللہ کے نزدیک بہت بڑی (گناہ کی) بات ہے۔‘‘ ہر عقل مند کے لیے ضروری ہے کہ وہ امہات المومنین رضی اللہ عنہن کے عظیم مرتبے کے بارے میں وارد ان آیتوں پر اچھی طرح غور کرے۔
Flag Counter