Maktaba Wahhabi

653 - 692
مال ہتھیا لیا گیا ہو۔[1] 1: یمین لغو:جو بلا ارادہ و قصد مسلمان کی زبان پر جاری ہو جائے،جیسا کہ ’لَا وَاللّٰہِ!‘ ’وَبَلٰی وَاللّٰہِ!‘ کے الفاظ غیر ارادی طور پر منہ سے نکل جاتے ہیں،اس لیے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ یہ آیت:﴿لَّا يُؤَاخِذُكُمُ اللّٰهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ﴾آدمی کی عام گفتگو کے متعلق نازل ہوئی ہے جس میں وہ کہتا ہے:نہیں نہیں اللہ کی قسم!ہاں،ہاں،اللہ کی قسم![2] اس طرح یہ بھی ’’لغو قسم‘‘ میں داخل ہے کہ قسم کے وقت انسان سمجھتا رہتا ہے کہ وہ سچ کہہ رہا ہے مگر بعد ازاں واضح ہوا کہ امر واقعہ ایسے نہیں تھا۔اس قسم کا حکم یہ ہے کہ اس میں گناہ ہے نہ کفارہ،اس لیے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿لَا يُؤَاخِذُكُمُ اللّٰهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَـٰكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا عَقَّدتُّمُ الْأَيْمَانَ﴾ ’’اللہ تم سے ’’لغو قسم‘‘ کا مؤاخذہ نہیں کرے گا،البتہ تم نے جو ارادی قسمیں کھائی ہیں،ان کا مؤاخذہ کرے گا۔‘‘[3] 3: یمین منعقدہ:یعنی مستقبل میں کسی کام کے کرنے پر حلف(قسم کھانا)جیسا کہ ایک مسلمان کہے:اللہ کی قسم میں یہ کام ضرور کروں گا یا اللہ کی قسم میں یہ کام نہیں کروں گا،پھر اگر اسے پورا نہیں کر سکا تو اسے اس قسم توڑنے پر مؤاخذہ ہو گا۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے:﴿وَلَـٰكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا عَقَّدتُّمُ الْأَيْمَانَ﴾ ’’اور جو تم نے با ارادہ قسمیں کھائی ہیں،ان پر اللہ تعالیٰ تمھارا مؤاخذہ کرے گا۔‘‘[4] اس کا حکم یہ ہے کہ جو شخص حلفیہ کام کو پورا نہیں کرے گا،وہ گناہ گار ہے اور اس پر کفارہ واجب ہو جائے گا۔ہاں اگر اس کام کو کر لے تو گناہ اور کفارہ ساقط ہو جائے گا۔ ٭ کفارہ کس طرح ساقط ہوتا ہے:قسم والے سے کفارہ اور گناہ کا سقوط دو طریقوں سے ممکن ہے: 1: جس کام کے کرنے یا نہ کرنے پر قسم کھائی ہے،اگر اس کی خلاف ورزی بھول کر ہو جائے یا غلطی سے یا مجبوری سے تو اس صورت میں کفارہ اور گناہ نہیں ہے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:((وُضِعَ عَنْ أُمَّتِي الْخَطَأُ وَالنِّسْیَانُ وَمَا اسْتُکْرِھُوا عَلَیْہِ)) ’’میری امت سے خطا،نسیان اور جبرو اکراہ والے کاموں کا گناہ معاف کر دیا گیا ہے۔‘‘[5] 2: مجلس قسم میں قسم اٹھانے والا اگر ان شاء اللہ کہہ دے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:((مَنْ حَلَفَ عَلٰی یَمِینٍ فَقَالَ:إِنْ شَائَ اللّٰہُ لَمْ یَحْنَثْ))
Flag Counter