Maktaba Wahhabi

467 - 692
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:((مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلَاۃِ فَإِنَّمَا یَذْبَحُ لِنَفْسِہِ،وَمَنْ ذَبَحَ بَعْدَ الصَّلَاۃِ فَقَدْ تَمَّ نُسُکُہُ وَأَصَابَ سُنَّۃَ الْمُسْلِمِینَ)) ’’جس نے نماز سے پہلے(قربانی)ذبح کی،اس نے اپنے لیے ذبح کی ہے اور جو نماز(عید)کے بعد ذبح کرتا ہے اس کی عبادت پوری ہوگئی اور اس نے مسلمانوں کا طریقہ اپنایا۔‘‘[1] چوتھے دن تک قربانی ذبح کرنا جائز ہے۔حدیث میں ہے:((کُلُّ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ ذَبْحٌ))’’تمام ایام تشریق(13,12,11)میں ذبح ہے۔‘‘[2] 5: ذبح کرتے وقت جانور کو قبلہ رخ کر لینا اور یہ دعا پڑھنا مستحب ہے: ((إِنِّي وَجَّھْتُ وَجْھِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِیفًا وَّمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِکِینَ،إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُکِي وَمَحْیَايَ وَمَمَاتِي لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ لَا شَرِیکَ لَہُ وَ بِذٰلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِینَ)) ’’میں نے(سب سے تعلق ختم کر کے)اپنا چہرہ اس ذات کی طرف متوجہ کیا ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور میں مشرکین میں سے نہیں ہوں۔یقینا میری نماز،میری قربانی،میری زندگی اور میری موت،اللہ کے لیے ہے جو جہانوں کا پالنے والا ہے۔اس کا کوئی شریک نہیں ہے،مجھے یہی حکم دیا گیا ہے اور میں سب سے پہلا مسلمان(فرمانبردار)ہوں۔‘‘ [3] پھر جب ذبح کرنے لگے تو یہ پڑھے:((بِسْمِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ،اَللَّھُمَّ!(ھٰذَا)مِنْکَ وَلَکَ))
Flag Counter