Maktaba Wahhabi

356 - 692
’’تمام بالغ مسلمان جمعے کے دن غسل کریں اور اچھے کپڑے پہنیں اور اگر خوشبو ہے تو استعمال کریں۔‘‘[1] ٭ نماز اور خطبہ کے وقت سے پہلے مسجد میں آنا نہایت فضیلت کا باعث ہے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنِ اغْتَسَلَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ غُسْلَ الْجَنَابَۃِ ثُمَّ رَاحَ فِي السَّاعَۃِ الْأُولٰی فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَۃً،وَمَنْ رَّاحَ فِي السَّاعَۃِ الثَّانِیَۃِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَۃً،وَمَنْ رَّاحَ فِي السَّاعَۃِ الثَّالِثَۃِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ کَبْشًا أَقْرَنَ،وَمَنْ رَّاحَ فِي السَّاعَۃِ الرَّابِعَۃِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَۃً،وَمَنْ رَّاحَ فِي السَّاعَۃِ الْخَامِسَۃِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَیْضَۃً،فَإِذَا خَرَجَ الإِْمَامُ حَضَرَتِ الْمَلَائِکَۃُ یَسْتَمِعُونَ الذِّکْرَ)) ’’جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کی طرح غسل کرے اور پہلے وقت میں ہی چل پڑے تو گویا اس نے اللہ کے تقرب میں اونٹ دیا اور جو دوسرے وقت میں جائے،گویا اس نے گائے تقرب کے لیے دی اور جو تیسرے وقت میں جائے تو گویا اس نے سینگ والا مینڈھا دیا اور جو چوتھے وقت میں جائے،وہ ایسا ہے جیسے اس نے مرغی کی قربانی دی اور جو پانچویں وقت میں جائے،گویا اس نے انڈہ قربانی میں دیا اور جب امام خطبہ کے لیے آتا ہے تو فرشتے ذکر سننے کے لیے حاضر ہو جاتے ہیں۔‘‘[2] ٭ مسجد میں داخل ہونے کے بعد جتنے نوافل آسانی سے پڑھ سکے،پڑھے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ((لَا یَغْتَسِلُ رَجُلٌ یَّوْمَ الْجُمُعَۃِ وَیَتَطَھَّرُ مَا اسْتَطَاعَ مِنْ طُھْرٍ وَّیَدَّھِنُ مِنْ دُھْنِہِ أَوْیَمَسُّ مِنْ طِیبِ بَیْتِہِ،ثُمَّ یَخْرُجُ فَلَا یُفَرِّقُ بَیْنَ اثْنَیْنِ ثَمَّ یُصَلِّي مَاکُتِبَ لَہُ ثُمَّ یُنْصِتُ إِذَا تَکَلَّمَ الإِْمَامُ،إِلَّا غُفِرَ لَہُ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْجُمُعَۃِ الْأُخْرٰی)) ’’جو شخص جمعہ کے دن غسل کرتا ہے اور استطاعت کے مطابق اچھی طرح وضو کرتا ہے اور تیل یا خوشبو لگاتا ہے اور پھر مسجد میں پہنچ جاتا ہے اور دو آدمیوں میں تفریق نہیں کرتا اور جو اس کے لیے مقدر ہے نماز پڑھتا ہے،پھر امام کے خطبہ میں خاموش رہتا ہے تو اگلے جمعہ تک کے اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں،(بشرطیکہ بڑے گناہوں کا ارتکاب نہ کرے)۔‘‘ [3] ٭ امام کے خطبہ شروع کرنے پر گفتگو ترک کر دے اور کنکریوں وغیرہ سے مشغولیت منقطع کرے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد
Flag Counter