Maktaba Wahhabi

327 - 692
6: سجدے کی جگہ پر ایک سے زیادہ بار کنکریوں پر ہاتھ پھیرنا:اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((إِذَا قَامَ أَحَدُکُمْ إِلَی الصَّلَاۃِ فَلَا یَمْسَحِ الْحَصٰی،فَإِنَّ الرَّحْمَۃَ تُوَاجِہُہُ)) ’’جب تم سے کوئی نماز کے لیے کھڑا ہو تو کنکریوں کو نہ چھوئے،اس لیے کہ رحمت اس(نمازی)کے سامنے ہوتی ہے۔‘‘[1] نیز آپ کا فرمان ہے:’إِنْ کُنتَ فَاعِلًا فَوَاحِدَۃً‘ ’’اگر تو نے ایسا کرنا ہی ہے تو ایک بار کر۔‘‘[2] 7: کوئی ایسا بے فائدہ کام کرنا،جو نماز کے خشوع میں مخل ہو،مثلاً:لباس یا داڑھی کے بالوں کو ہاتھ لگاتے رہنا یا جائے نماز اور دیواروں کے رنگوں اور ڈیزائنوں کو دیکھتے رہنا وغیرہ۔اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’اُسْکُنُوا فِي الصَّلَاۃِ‘ ’’نماز میں سکون اختیار کرو۔‘‘[3] 8: رکوع یا سجدے میں تلاوت قرآن کرنا:اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((نُھِیتُ أَنْ أَقْرَأَ الْقُرْآنَ رَاکِعًا أَو سَاجِدًا))’’مجھے رکوع یا سجدے میں قراء ت قرآن سے منع کیا گیا ہے۔‘‘[4] 9: پاخانہ یا پیشاب کو روکے رکھنا: 10: اسی طرح کھانے کی موجودگی میں نماز شروع کر دینا:اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((لَا صَلَاۃَ بِحَضْرَۃِ الطَّعَامِ،وَلَا ھُوَ یُدَافِعُہُ الْأَخْبَثَانِ))’’کھانے کی موجودگی اور پاخانہ وپیشاب کی حاجت میں نماز جائز نہیں ہے۔‘‘[5] 11: تشہد میں ایڑیوں پر بیٹھنا اور سجدے میں بازو زمین پر بچھا دینا:اس لیے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ((وَکَانَ(رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم)یَنْھٰی عَنْ عُقْبَۃِ الشَّیْطَانِ،وَیَنْھٰی أَنْ یَّفْتَرِشَ الرَّجُلُ ذِرَاعَیْہِ افْتِرَاشَ السَّبُعِ)) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شیطان کی طرح بیٹھنے سے منع فرمایا کرتے تھے(ایڑیوں پر بیٹھنے)اور اس سے بھی روکا کرتے تھے کہ انسان(سجدے)میں اپنے بازو درندے کی طرح زمین پر بچھا دے۔‘‘[6]
Flag Counter