Maktaba Wahhabi

360 - 384
بدوں ترقی مذہبی ناممکن و نامنظور و متصور ہے تو پھر اگر نواب صاحب ممدوح نے اپنی تصانیف میں مذہب کو ترقی دی اور مذہبی مسائل کی حفاظت اور اشاعت کی تو اُن کی تصانیف کو انبار بے سود کہنا کیونکر صحیح ہے اور ان کو ترقی اہل اسلام سے خارج و بے دخل ٹھہرانا کیا معنے رکھتا ہے کہ موہانی صاحب ان کی نسبت ایسے الفاظ نا ملائم فرماتے ہیں۔ اب رہا یہ امر کہ تصانیف نواب صاحب نے مذہبی ترقی کی ہے یا نہیں اور ان تصانیف سے مذہبی مسائل کی حفاظت اور اشاعت ہوئی یا نہیں جیسے کہ ان سے پہلے دینی تصانیف علماء سلف و خلف سے مذہبی ترقی و اشاعت ہوئی ہے۔ اس کا تصفیہ ہم عموماً ناظرین اور خصوصاً حضرات نکتہ چین پر چھوڑتے اور منجملہ تصانیف نواب صاحب دس بیس کتابوں کا نام ایک نقشہ کے ضمن میں بتا دیتے ہیں۔ ناظرین و حضرات نکتہ چین برائے خدا دو چار برس لگا کر ان کتابوں کا مطالعہ کر کے خود ہی ہم کو بتا دیں کہ ان کتابوں میں حمایت اشاعت و ترقی دین پائی جاتی ہے یا نہیں اور اس کا نفع دین میں ان کتب دینیہ سے جو ان سے پہلی تصنیف ہو چکی کچھ کم ہے یا ان سے زیادہ۔ (نقشہ بر صفحہ آیندہ)
Flag Counter