مفسر الذكر بالقول المبين فقد
علابه فوق اعلام و املاك
’’قرآن کا واضح بیان سے تفسیر کنندہ جس کے سبب وہ بڑے بلند مرتبہ والوں پر فوقیت لے گیا۔‘‘
ابدي لنا في تاٰليفٍ له ظهرت
مقالة خاب منها كل افّاك
’’اِس نے ہمارے لیے اپنی تصانیف ظاہر و باہر میں ایسی باتیں کھول دیں جن سے جھوٹے ٹوٹے میں پڑے۔‘‘
مگر افسوس صد افسوس بعض اشخاصِ ہند جن کو دین کی طرف توجہ نہیں یا یوں کہو کہ کم ہے۔ اور کتب و مسائل سے مطلق آشنائی نہیں یا یوں کہو کہ نہایت ہی کم ہے۔ جناب ممدوح کی تصانیف کی قدر نہیں کرتے اور وقتاً فوقتاً اِن پر نکتہ چینیاں کرتے رہتے ہیں۔
اِن دنوں ایک کتاب موسوم بہ ’’اسلام اور مسلمانان‘‘ کسی صاحب مولوی محمد حسین اغلب موہانی نامی سابق اناچی ایڈیٹر اَودَھْ اخبار نے تالیف کی ہے۔ جس میں انہوں نے مسلمانوں کے اسباب ترقی و تنزل کی ایسے طور پر تفصیل کی ہے کہ اس کے اکثر مطالب پر جو بذریعہ اس کے ریویو 33 صفحہ کے ہماری نظر سے گزرے ہیں۔ ہمارا بھی صاد ہے۔
اِس کتاب میں اُنہوں نے نواب صاحب ممدوح کی تالیفات کا بھی ذکر کیا ہے۔ اور گویا ان تالیفات کو اسباب سے تنزل حالت اہل اسلام کے شمار کیا ہے۔ اور ان کے اور ان کے مؤلف کی نسبت یہ چند نا ملائم الفاظ تحریر کئے ہیں کہ یہ ایک اسلام کا عالم غت ربود اور انبار بے سود تصنیفات کا مصنف ہو کر مذہبی مباحثہ موحدوں اور حنفیوں میں اوقات ضائع کرتے اور فضول روپیہ صرف کرتے ہیں۔
|