شیخنا المرحوم بحکم سرکار عالیہ دام اقبالہا اواخر ماہ صفر 1308ھ سے ترجمان القرآن کا تکملہ لکھنا شروع کیا۔ اللہ پاک نے محض اپنے فضل سے ماہ ذی قعدہ 1315ھ کو آٹھ جلدوں میں ختم کرا دیا۔ اللہ سبحانہ، قبول فرمائے اور سہو و خطا و نسیان سے درگزر کرے۔ اور حسن خاتمہ روزی فرمائے۔ آمین
واقع میں بھوپال کے علم و فضل کی شہرت جو عرب و عجم و روم و شام وغیرہ میں ہوئی۔ سو اس کے باعث صرف شیخنا المرحوم ہیں۔ وہ بنفسہٖ مثل ایک خلق کثیر کے تھے کما قیل ؎
ليس علي اللّٰه بمشتنكر
ان يجمع العالم في واحد
حقیقت میں یہ سارے اوج موج شیخنا المرحوم کے محض سرکار عالیہ دام اقبالہا کی قدر دانی و شریف نوازی و قدر افزائی علم و فضل سے تھے۔ چنانچہ ہمیشہ اپنی زبان سے اس کا شکریہ کیا کرتے تھے، اور اپنی تصانیف کے خاتمے میں بھی سرکار عالیہ دام اقبالہا کی قدر دانی اور احسانات و انعامات کا شکریہ لکھ دیا۔ تاکہ ابد الآباد صفحہ روزگار پر ثبت رہے۔ اس لیے کہ زبانی شکر قائم نہیں رہتا ہے۔ اور کتاب میں لکھا ہوا ہمیشہ ثابت و باقی رہتا ہے۔
والحمدللّٰه اولاً و آخراً او ظاهراً و باطناً والصّلوٰة والسّلام عليٰ سيّدنا و مولانا محمد وعليٰ اٰلهٖ و صحبه اجمعين اليٰ يوم الدين۔ آمين۔ آمين
تمت
|