Maktaba Wahhabi

328 - 384
چیز نہیں۔ جیسے کہ تقلید کی بدعت اور دین میں دوسری نئی باتیں جن کا شمار نہیں کیا جا سکتا۔ تمام عالم میں چھائی ہوئی ہیں۔ مشرق سے مغرب تک اور جنوب سے شمال تک تمام جہان میں عام ہو چکی ہیں۔ ہزار میں سے کوئی ایک یا بہت زیادہ لوگوں میں سے بہت کم لوگ آپ پائیں گے جو سنتِ مطہرہ کی دریافت میں توجہ کرے گا اور خطاء و صواب کا حساب لے گا۔ کوئی شاہباز چاہیے جو اس وقت سنت کی مدد کرے اور بدعت کو شکست دے۔ وہ کسی طعنہ سے نہ ڈرے اور علمائے سوء کے فریب میں نہ آئے۔ غرضیکہ اس جمع و تفریق سے مراد اس ذمہ داری اور اُس جواب دہی سے براءت ہے جو قیامت کے دن ہو گی۔ نیز اپنے بعد آنے والوں کی تعلیم و اصلاح مقصود ہے نہ کہ علم و فضل کا اظہار اور جاہ و ثروت کا حصول اور لوگوں کے مذہب کی حمایت اور فن قیل و قال کا تعصب اور اسی قسم کی دیگر خواہشات جو کہ اکثر علمائے وقت کا مقصود ہے۔ سوائے اس کے جسے اللہ تعالیٰ بچائے۔ جیسے دوسرے لوگوں کی خواہش ہوتی ہے کہ انہیں جاہ و ریاست اور ناموری حاصل ہو مگر باوجود کوشش کے انہیں یہ مقصود حاصل نہیں ہوتا۔ اس بندہ حقیر خادمِ کتاب و سنت کو اللہ تعالیٰ کے فضل عظیم اور لطفِ عمیم سے یہ چیزیں حاصل ہیں۔ اور میرے حوصلے سے زیادہ مجھ پر اس کی عطائیں ہیں۔ مگر دل میں لوگوں کی طرح ایسی ہوس ہرگز نہیں ہے۔ اور اس کے ساتھ ریا کاری، خوشامد، جھگڑا یا بحث میری فطرت میں شامل نہیں ہے۔ یہ زمانہ جو کہ قیامتِ عظمیٰ اور ساعتِ کبریٰ کے بالکل قریب ہے۔ اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا کام ختم ہو چکا ہے۔ اور یہ دَور عہدِ فترت
Flag Counter