Maktaba Wahhabi

321 - 384
’’زائر اس لیے ان کو غور سے سنتا ہے کیونکہ اسے سید المرسلین یہ دین کی باتیں تیرے لعل و جواہر کی کان کے موتی ہیں۔‘‘ نیز عربی، فارسی، ادب کی کتابیں اور بعض عربی، عجمی شاعری کے دیوان اس لیے باقی رکھے گئے ہیں کہ وہ میرے نزدیک چھوٹے لڑکوں کی تعلیم کے لیے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ نہیں کیونکہ ایک طویل عرصہ پہلے میں ان سے اپنا شوق پورا کر چکا ہوں۔ اور اب ان کی حاجت باقی نہیں رہی۔ جو اُردو ریختہ کی بہت سی کتابیں ہیں۔ وہ زیادہ تر دینی کتابوں کے تراجم جو عورتوں کی تدریس اور ان کی تہذیب عقائد و اعمال کے لیے رکھی گئی ہیں اس کے سوا کوئی بات نہیں۔ ((إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى)) ان میں سے بہت ہی کم وہ کتابیں ہوں گی جو بعض احباب و اکابر کے تذکار کے لیے محفوظ رکھی گئی ہیں۔ مزید برآں اس میں ایسی کوئی بات نہیں جو ہمارے مقصود کے مخالف ہو بلکہ اس کا وجود میرے نزدیک عدم جیسا ہے اور اس کا عدم وجود کی طرح۔ اور یہ تمام چھوٹی بڑی کتابیں جن کا ذکر زبانِ قلم پر آیا اور اُن کا نام بھی لیا گیا ہے اور اس مقالے کی تحریر کے وقت میرے کتاب خانہ میں رونق افروز ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ سب میرے مطالعہ میں آ چکی ہیں۔ اِلا ما شاء اللہ۔ اور وہ کتابیں جو اس عالمِ ایجاد کے نظاروں سے متعلق ہیں۔ اور ہر فن اور علم و زبان اور لغت میں ہیں۔ ان کا ضبط شمار سے باہر ہے۔ ایسی کوئی کتاب نہیں جو تالیف ہوئی یا طبع ہوئی یا عرب و عجم کے شہروں میں دستیاب ہوئی اور میرے مطالعہ میں نہ آئی ہو۔ اگرچہ میں اسے
Flag Counter