وَأَلْحِقْنِي بِالصَّالِحِينَ﴾ [1]
یہ دعائیں اس لیے کہ مجھے معلوم ہے کہ حسنِ عاقبت، نعمتِ عافیت اور وفات علی الاسلام سے بڑھ کر دنیا و دین کی کوئی نعمت نہیں:
﴿ فَمَن زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ ۗ﴾[2]
یہ رسالہ ذوالحجہ 1304ھ کے آخر میں نیم روز کے قریب تشتتِ بال و تفرق خیال میں ایک عشرہ میں ختم ہوا۔ تاریخِ ختم بمادہ سالم یہ آیت شریف ہے:
﴿ وَإِن تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللَّـهِ لَا تُحْصُوهَا ۗ﴾ [3]
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ خَيْرَ عُمْرِيْ اٰخِرَهٗ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ اَوَّلًا وَ اٰخِرًا
|