Maktaba Wahhabi

235 - 384
ان کی وفات کے بعد بچوں کو وحشتِ خاطر ہو اور مجھ سے بچوں کی خانہ داری کا انتظام نہ ہو سکے اور ساتھ ہی یہ بھی خیال تھا کہ اس طرح اسے بھی اولاد کی طرف سے طمانیتِ خاطر حاصل ہو جائے گی۔ اس کی زندگی ہی میں اللہ تعالیٰ نے بچوں کو بھی اولاد بخشی۔ وللہ الحمد! مرض الموت میں وہ اپنی دختر کے گھر آ گئی تھیں، اسی جگہ ان کا علاج ہوتا رہا۔ اور اسی جگہ انتقال کیا۔ انتقال بروز چہار شنبہ (جس کی صبح کو غرہ رمضان 1301ھ تھا)۔ چار بچے آخر شب بوقتِ اذان فجر ہوا۔ إِنَّا لِلَّـهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ تاریخ وفات یہ ہے: ((نَوَّرَ اللّٰهُ مَرْقَدَهَا وَجَعَلَ اَوْسَطَ الْفِرْدَوْسِ مَأْوَاهَا)) دوسرا فقرہ تاریخ یہ بھی ہو سکتا ہے: ((نَوَّرَ اللّٰهُ مَرْقَدَهَا وَكَانَ بِاَوْسَطِ الْفِرْدَوْسِ نُزُلُهَا)) نماز جنازہ موتی مسجد میں پڑھی گئی، میں نے نماز بادیدہ پر آب معہ سورہ فاتحہ وغیرہ پڑھائی۔ نماز پڑھنے والوں کی لمبی لمبی گیارہ صفیں تھیں۔ اور ہر صف میں 85 آدمی تھے۔ مدار المہام صاحب مرحوم کے باغ میں ان کے مرقد کے متصل ہی دفن کیا گیا۔ وہاں دوبارہ کثیر آدمیوں نے نماز جنازہ پڑھی، اختتام دفن تک حفاظ نے سورہ رعد پڑھی، ان کی عمر تخمیناً شصت سال ہو گی۔ دفن کے بعد غلہ اور نقدی وغیرہ بھی صدقہ کی گئی۔ میں نے ان کے مرض کے ابتداء میں یعنی ماہ شعبان میں یہ خواب دیکھا تھا کہ آسمان کے مشرق و مغرب میں ایک بدرِ کامل نکلا ہوا ہے۔ مگر زیادہ بلند نہیں ہے۔ زیادہ سے زیادہ ایک نیزے کی بلندی پر ہو گا۔ لیکن اچانک وہ چاند آسمان سے زمین پر گر پڑا۔ اسی طرح ان کے مرض کے آخر
Flag Counter