Maktaba Wahhabi

219 - 384
نہ ہو اسے جن تکلیفوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے یا اس کی تعلیم کے سلسلہ میں جو رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں، انہیں ہر تجربہ کار آدمی جانتا ہے ؎ مرا باشد از حالِ طفلاں خبر کہ در طفلی از سر برفتم پدر خصوصاً جس کا باپ عالم، عامل ہو اور اپنی اولاد کا صالح ہونا چاہتا ہو اور اس کے سوا کوئی قریبی عزیز، مربی اور خبر گیر بھی نہ ہو، اس کا جوارِ رحمتِ الٰہی میں جانا اگرچہ اس کے لیے فوزِ عظیم ہے لیکن اولاد کے حق میں یہ ایک سخت مصیبت ہے۔ اللہ تعالیٰ میری ماں کو جنت الفردوس نصیب کرے، انہیں خدا پرستی و دینداری کا بڑا حصہ ملا ہوا تھا۔ والد ماجد کی وفات کے بعد اُنہوں نے نہایت شفقت سے میری پرورش کی، حتیٰ الامکان تعلیم پر آمادہ کیا، باپ کی دعاء نے اثر کیا کہ محض رحمتِ الٰہی میری مربی ہوئی اور کسی کا منت پذیر نہ کیا۔ صغرِ سن کے سبب مجھے والد مرحوم کا حلیہ و شمائل یاد نہیں۔ لیکن میں نے انہیں دو بار خواب میں دیکھا۔ ایک بار اپنے وطن شہر قنوج میں کہ وہ دیوان خانہ میں آئے ہیں، کسی نے زنان خانہ میں جا کر کہا کہ تمہارے باپ آئے ہیں۔ ہم دونوں بھائی دوڑتے ہوئے ان کے پاس آئے۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ میرے باپ کہیں گئے ہوئے تھے۔ اور اب مدت دراز کے بعد آئے ہیں۔ سامنے جا کر بیٹھا شاید میرے سر پر ہاتھ بھی پھیرا اور فرمانے لگے کہ: ’’کیا پڑھتے ہو؟‘‘ میں نے کہا: ’’قرآن شریف کا سیپارہ۔‘‘ مجھے دعا دی۔ میں نے انہیں بہت خوش اور خوبصورت پایا۔ دوسری بار
Flag Counter