Maktaba Wahhabi

107 - 384
عِنْدَ الْغَضَبِ)) (متفق علیہ) ’’بہادر پچھاڑ دینے والا نہیں ہے، بلکہ بہادر تو وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھ سکے۔‘‘ اسی طرح ایک شخص نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کی کہ مجھے کچھ وصیت فرمائیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَغْضَبْ)) ’’غصے میں نہ آیا کرو۔‘‘ اس نے بار بار استفسار کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر بار یہی فرماتے رہے۔ (رواہ البخاری) حضرت شیخ سعدی رحمہ اللہ نے بوستان میں لکھا ہے: زخاک آفریدت خداوندِ پاک پس اے بندہ افتادگی کن چو خاک حریص و جہاں سوزو سرکش مباش زخاک آفریدندت آتش مباش چو گردن کشید آتشِ ہولناک بہ بیچارگی تن بنیداخت خاک چو ایں سرفرازی نمود آں کی ازیں دیو کردند و زاں آدمی میں اپنے شہر کی جامع مسجد میں بچپن ہی سے امام و خطیب اور واعظ تھا اور یہ اُجرت و خدمت کے بغیر صرف آبائی جاہ و عزت کے لیے تھا۔ جب طلبِ رزق میں بھوپال آیا تو یہاں بھی گاہے بگاہے بعض مساجد میں وعظ کہا کرتا تھا لیکن پھر زمانہ کی حالت دیکھ کر ترک کر دیا۔ لیکن حضر ہو یا سفر، وطن ہو یا غربت، کبھی بھی علم، نسب یا وعظ کو ضیافتِ طعام یا اخذِ حطام و نذر کے لیے وسیلہ نہیں بنایا۔ اللہ تعالیٰ نے اس آلودگی سے مجھے ہمیشہ بچا کر رکھا، واللہ الحمد!
Flag Counter