بن نعمان رضی اللہ عنہ میں مرفوعاً آیا ہے:
((إذا أحبَّ اللَّهُ عَبدًا حماهُ الدُّنيا كَما يظلُّ أحدُكُم يَحمي سَقيمَهُ الماءَ (احمد والترمذي))) (احمد والترمذی)
’’جب اللہ اپنے کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو دنیا سے اس کو اس طرح بچاتا ہے جس طرح کہ تم میں سے کوئی اپنے بیمار کو پانی سے بچاتا ہے۔‘‘
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو جب یمن کی طرف روانہ کیا تو فرمایا تھا:
((اِيَّاكَ وَالتَّنَعُّمَ فَاِنَّ عِبَادَ اللّٰهِ لَيْسُوْا بِالْمُتَنَعِّمِيْنَ )) (احمد)
’’ناز و نعم سے اپنے آپ کو بچاؤ کیونکہ اللہ کے بندے متنعم نہیں ہوا کرتے۔‘‘
((مَنْ رَضِيَ مِنَ اللّٰهِ بِالْيَسِيْرِ رَضِيَ اللّٰهُ مِنْهُ بِالْقَلِيْلِ مِنَ الْعَمَلِ)) (بیہقی فی شعب الایمان)
’’جو اللہ کی طرف سے تھوڑی نعمت پر راضی ہو گیا، اللہ اس کے تھوڑے عمل سے راضی ہو جائے گا۔‘‘
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مرفوع حدیث ہے:
((مَنْ جَآعَ اَوِ احْتَاجَ فَكَتَمَهُ النَّاسَ كَانَ حَقًّا عَلَي اللّٰهِ عَزَّوَجَلّْ اَنْ يَّرْزُقَهٗ رِزْقَ سَنَةٍ مِنْ حَلَالٍ)) (بیہقی فی شعب الایمان)
’’جس آدمی کو بھوک یا کوئی احتیاج پیش آئی اور اس نے اسے لوگوں سے چھپایا تو اللہ کا حق ہے کہ اسے ایک سال کا حلال رزق عنایت فرمائے۔‘‘
علاوہ ازیں تجربہ سے بھی یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ اللہ تعالیٰ خاندانِ نبوت
|