Maktaba Wahhabi

304 - 413
((ویبعد ھذا الظاہر أن مثل الدارقطنی لایخفی علیہ حال المری وقد جزم بأن ھذا مجہول)) [1] ’’یہ بظاہر بڑی بعید بات ہے کہ دارقطنی رحمۃ اللہ علیہ جیسے امام پر ابو غطفان المری رحمۃ اللہ علیہ کا حال مخفی نہیں ہو سکتا ،اس کے باوجود وہ اسے بالجزم مجہول کہتے ہیں۔‘‘ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی حدیث، ’ سمعت رسول اللّٰه صلي اللّٰهُ عليه وسلم عن اشتراء الرطب بالتمر،الخ‘ کے بارے میں امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ اور ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ نے کہا ہے کہ اس میں زیدبن عیاش مجہول ہے۔ حافظ ابنِ حجر رحمۃ اللہ علیہ اول وہلہ میں جواب دیتے ہیں کہ: ((والجواب أن الدارقطنی قال أنہ ثقۃ ثبت)) ’’ امام دارقطنی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے ثقہ وثبت کہا ہے۔‘‘[2] التلخیص میں یوں ہی ’’ثقہ ثبت‘‘ ہے مگر تہذیب [3] میں صرف’’ثقۃ‘‘ ہے۔لیکن اس سے زید کی توثیق پر کوئی حرف نہیں آتا ہے۔ کہ انھوں نے بہر نوع اسے ثقہ ہی کہا ہے۔ اگر مجہول کے بارے پر امام دارقطنی رحمۃ اللہ علیہ کی توثیق قابلِ اعتبار نہ ہوتی، تو حافظ ابنِ حجر رحمۃ اللہ علیہ ان کی توثیق پر اعتماد نہ کرتے۔عمر بن عثمان بن عمر المدنی کو امام ابن معین رحمۃ اللہ علیہ نے ’ لااعرفہ‘ کہا حافظ ابنِ حجر رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں: دوسروں نے اسے پہچانا ہے۔ ابنِ حبان رحمۃ اللہ علیہ نے ثقات میں ذکر کیا ہے اور دارقطنی رحمۃ اللہ علیہ نے العلل میں الزھری کے تلامذہ میں اختلاف کی صورت میں اس کی روایت کو ترجیح دی ہے۔[4] یہاں بھی دارقطنی رحمۃ اللہ علیہ کا اس کی روایات کو راجح قرار دینے پر حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اعتماد کیا ہے۔اس کی مزید تفصیل ہماری کتاب توضیح الکلام میں اور ہمارے رسالہ امام دارقطنی رحمۃ اللہ علیہ میں دیکھی جا سکتی ہے۔ امام دارقطنی رحمۃ اللہ علیہ کی توثیق کے بارے میں علامہ عثمانی مرحوم اس موقف کو پیش نگاہ
Flag Counter