Maktaba Wahhabi

396 - 413
مجمع الزوائد کی عبارت کا غلط مفہوم مولاناعثمانی عبد اللہ بن عمرالعمری کے بارے میں لکھتے ہیں: ((وقد حسن حدیثہ غیر واحد من أھل العلم منھم أبویعلی الموصلي حیث قال الھیثمي في مجمع الزوائد[1] في باب غسل الکافر إذا أسلم، قال أبو یعلی عن رجل عن سعید المقبري، قال فإن کان ھوالعمري فالحدیث حسن)) [2] ’’اس کی حدیث کو بہت سے اہلِ علم نے حسن کہا ہے ان میں امام ابویعلیٰ الموصلی ہیں۔ جیسا کہ ہیثمی نے مجمع الزوائد میں کہا ہے۔ ابویعلیٰ رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے۔’عن رجل عن سعید المقبری‘ پھر کہا: اگر وہ العمری ہے تو حدیث حسن ہے۔‘‘ حالانکہ علامہ ہیثمی رحمۃ اللہ علیہ نے یہاں مسند ابی یعلی سے اختلاف سند ذکر کر کے اس کا حکم ذکر کیا ہے ان کے مکمل الفاظ پر غور کیجئے۔ ((وفی إسناد أحمد والبزار عبد اللّٰه بن عمر العمری وثقہ ابن معین وأبوأحمد بن عدی وضعفہ غیرھما من غیر نسبۃ إلی کذب، وقال أبویعلی عن رجل عن سعید المقبری، قال: فإن کان ھو العمری فالحدیث حسن واللّٰه أعلم)) [3] ’’مسند احمد اور بزار کی سند میں عبد اللہ بن عمر العمری ہے، اسے ابن معین رحمۃ اللہ علیہ اور ابن عدی رحمۃ اللہ علیہ نے ثقہ کہا ہے اور ان کے علاوہ دیگر ائمہ نے اسے ضعیف کہا۔ان کی طرف کذب کی نسبت کسی نے نہیں کی، اور ابو یعلیٰ رحمۃ اللہ علیہ نے عن رجل عن سعید المقبری کہا ہے اگر وہ (رجل) عمری ہے تو حدیث حسن ہے۔‘‘
Flag Counter