Maktaba Wahhabi

109 - 413
ابنِ حبان رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے :یکذب فی الحدیث ویشرب‘ وہ حدیث میں جھوٹ بولتا اور شراب پیتا تھا۔ البرقی رحمۃ اللہ علیہ نے متھم بالکذب کہا ہے۔[1] حافظ ابنِ حجر رحمۃ اللہ علیہ نے الایثار[2] میں کہا ہے ’متفق علی ضعفہ‘ اس کے ضعف پر اتفاق ہے۔ علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے المغنی [3] میں’ ترکوہ‘ اور دیوان الضعفاء[4] میں متروک کہاہے۔ یہاں یہ بات بھی اشارۃ عرض کئے دیتا ہوں کہ علامہ کوثری رحمۃ اللہ علیہ نے امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا جراح سے روایت لینے پر اپنے روایتی انداز میں دفاع کیا ہے شائقین اس کی حقیقت التنکیل[5]میں ملاحظہ فرمائیں۔ ان شاء اللہ علامہ کوثری کی تلبیسات کا پردہ چاک ہو جائے گا۔یہاں وہ تفصیل طویل کا باعث بنے گی۔ محمد بن زبیر: امام صاحب کے اساتذہ میں محمد بن زبیر بصری تمیمی بھی ہے ۔[6] جس کے بارے میں امام یحییٰ بن معین رحمۃ اللہ علیہ نے ضعیف لاشيء ،ابو حاتم رحمۃ اللہ علیہ نے لیس بالقوی فی حدیثہ نکارۃ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے منکر الحدیث فیہ نظر، امام نسائی رحمۃ اللہ علیہ نے ضعیف اورلیس بثقۃ، ابن عدی رحمۃ اللہ علیہ نے قلیل الحدیث اور غرائب وافراد روایات بیان کرنے والا کہا ہے، امام شعبہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: اس نے ایک شخص پر افتراء باندھا۔ [7] حافظ ابنِ حجر رحمۃ اللہ علیہ کا تقریب [8]میں فیصلہ یہ ہے کہ وہ متروک ہے۔ طریف بن شھاب: امام صاحب کے اساتذہ میں ایک ابو سفیان طریف بن شہاب بھی ہیں۔ کتاب الآثار
Flag Counter